Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج، عمرہ پروازوں کی بندش، پی آئی اے کو اربوں کا نقصان

ترجمان پی آئی اے کے مطابق حج آپریشنز نہ ہونے کی وجہ سے 12 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا نہیں ہو سکے گا (فوٹو: اے ایف پی)
کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر کی ایوی ایشن انڈسٹری انتہائی مشکل دور سے گزر رہی ہے اور دنیا کی بڑی فضائی کمپنیاں شدید مندی کا شکار ہیں۔ 
پاکستان کی سرکاری فضائی کمپنی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے ریونیو کا ایک بڑا حصہ حج اور عمرہ آپریشنز کے ذریعے اکٹھا ہوتا ہے تاہم رواں برس محدود حج اور عمرے پر پابندی کے باعث کمپنی کو اب تک مجموعی طور پر 22 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ 
ترجمان پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز عبد اللہ حفیظ نے اردو نیوز کو بتایا کہ 'حج آپریشنز نہ ہونے کی وجہ سے 12 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا نہیں ہو سکے گا۔
پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز تقریباً 50 فیصد عازمین حج کو لے کر پاکستان سے سعودی عرب لے کر پہنچتی ہے۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق 'گذشتہ برس 82 ہزار عازمین حج کے لیے پروازیں چلائی گئیں جن میں اضافے کے بعد رواں سال 97 ہزار عازمین حج کو سعودی عرب لے کر جانے کی تیاری کی گئی تھی۔'
انہوں نے مزید بتایا کہ 'حج آپریشنز سے 12 ارب روہے جبکہ عمرے کے لیے چلائی جانے والی پروازوں سے لگ بھگ 24 سے 25 ارب روہے کا ریونیو اکٹھا کیا جاتا ہے۔ اب تک مجموعی طور پر تقریباً 22 ارب کا نقصان ہوچکا ہے اگر عمرہ فلائیٹ آپریشن مزید چار ماہ تک بحال نہ ہوئے تو مزید 10 ارب روپے سے زائد کے نقصان کا خدشہ ہے۔
اردو نیوز کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق پی آئی اے کو اپریل سے جون تک ہر ماہ 10 سے 11 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے جس کی وجہ سے مجموعی طور پر ادارے کو ہر ماہ پانچ سے چھ ارب روپے کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

'حج آپریشنز نہ ہونے کی وجہ سے 12 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا نہیں ہو سکے گا۔' فائل فوٹو: اے ایف پی

دستاویزات میں اس نقصان کی وجہ عمرہ اور حج آپریشنز نہ ہونا، کراچی میں ہونے والے طیارہ حادثے کو قرار دیا گیا ہے۔ 
اس کے علاوہ ادارے کو لیز کی ادائیگیوں اور لاک ڈاؤن کے باعث مسافروں کی شدید کمی جیسی مشکلات کا بھی سامنا ہے۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کو جہاں لاک ڈاؤن کے باعث نقصان کا سامنا ہے وہیں وفاقی وزیر ہوا بازی کی جانب سے پاکستان میں پائلٹس کے جعلی لائسنس رکھنے کے بیان کے بعد بیرون ممالک کے آپریشنز بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔ 
وفاقی وزیر کے بیان کے بعد برطانیہ سمیت یورپی ممالک اور امریکہ میں پی آئی اے کی فلائیٹس پر پابندی عائد کی جا چکی یے جبکہ انٹرنیشنل ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی پی آئی اے کی گریڈنگ میں کمی کی یے۔ 
پی آئی اے حکام کے مطابق 'ادارے پر عائد ملکی اور غیر ملکی قرضہ جات کی ادائیگی کے حوالے سے مذاکرات کیے جارہے ہیں اور لیز پر لیے جانے والے انجنز کی واپسی کا بھی عمل جاری یے۔'

شیئر: