Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محدود حج کا فیصلہ عازمین کو کورونا سے بچانے کے لیے کیا : سعودی کابینہ

کابینہ کا وڈیو اجلاس شاہ سلمان بن عبدالعزیزکی صدارت میں ہوا۔(فوٹو ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے کہا ہے کہ ’اس سال محدود حج کا فیصلہ اسلام کے پانچویں رکن کی محفوظ ادائیگی، عازمین کو کورونا کی وبا سے بچانے، ان کی صحت و سلامتی کو یقینی بنانے اور انسانی جان کے تحفظ سے متعلق اسلامی شریعت کے مقاصد کی تکمیل کے لیے کیا گیا ہے‘۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق کابینہ کا وڈیو اجلاس منگل کو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی صدارت میں منعقد ہوا۔
سعودی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سال حج میں بہت کم لوگوں کو شامل کیا جائے گا۔ مملکت میں مقیم مختلف ملکوں کے شہریوں کو حج پر بھیجا جائے گا۔
قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ کابینہ میں کووڈ 19 (نئے کورونا وائرس) کی وبا سے متعلق متعدد رپورٹیں پیش کی گئیں۔ وائرس سے بچاؤ اورعلاج کی بابت ملکی اور عالمی حالات پر روشنی ڈالی گئی۔
’سعودی کابینہ نے مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں اور تمام سرمایہ کاروں کو تاکید کی کہ وہ وبا سے بچاؤ سے متعلق اپنے فرض کو محسوس کریں۔ متعلقہ اداروں کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کی پابندی اور حفاظتی و احتیاطی تدابیر کا احترام کریں‘۔
سعودی کابینہ نے مزید کہا کہ ’حکومت نے مملکت بھر میں کرفیو پر عائد پابندی اٹھا کر اور تمام اقتصادی و تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کا فیصلہ اس اعتماد کے ساتھ کیا ہے کہ سب لوگ وائرس سے بچاؤ کی بابت اپنا کردار احسن طریقے سے ادا کریں گے۔  قیادت کا نصب العین یہ ہے کہ ملک میں اقتصادی سرگرمیاں بحال ہوں۔ تعمیر و ترقی کا عمل آگے بڑھے اور ملکی معیشت مضبوط ہو‘۔

سعودی کابینہ نے بارہ قراردادیں بھی منظور کی ہیں۔(فوٹو ایس پی اے)

سعودی کابینہ نے ایران کے حمایت یافتہ دہشتگرد حوثیوں کی طرف سے 8 بارود بردار ڈرونز اور تین بیلسٹک میزائل مملکت میں شہریوں اور سول تنصیبات پرحملوں کی سخت مذمت کی۔ کابینہ اس یقین کا اظہار کیا کہ’ حوثیوں کے یہ حملے  بے قصور شہریوں اور آبادی کے خلاف دہشتگردانہ عمل ہیں۔ حوثی جان بوجھ کر منصوبہ بند طریقے سے سیکڑوں لوگوں کو زندگی سے محروم کرنے کے درپے ہیں‘۔
سعودی کابینہ نے عالم عرب، بین الاقوامی اور حالات حاضرہ کاجائزہ لے کر اپنے اس موقف کا اظہار کیا کہ مصر کا امن سعودی عرب ہی نہیں بلکہ پوری عرب قوم کے امن کا اٹوٹ حصہ ہے۔ سعودی عرب انتہا پسندانہ رجحانات، دہشتگرد ملیشیاؤں اور خطے میں ان کے ہمنواؤں سےدفاع کے سلسلے میں مصر کے ساتھ کھڑا ہے۔ سعودی عرب دہشت گردی سے مغربی سرحدوں کے تحفظ کے سلسلے میں مصر کے حق کا حامی ہے۔
سعودی کابینہ نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ لیبیا کے امن و سلامتی، ریاستی اداروں کی بحالی، دہشتگردی کی بیخ کنی اور انتہا پسندانہ تنظیموں سے نجات دلانے والے جامع حل تک رسائی کے سلسلے میں اپنا کردارادا کرے۔ خطے میں ی خارجی مداخلتوں کو روکے۔

 کابینہ نےحوثیوں کی طرف سے شہریوں اور سول تنصیبات پر ڈرونز اور بیلسٹک میزائل  حملوں کی سخت مذمت کی۔(فوٹو ایس پی اے)

کابینہ نے عراق پر ترکی اور ایران کے جارحانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ عرب ملک کے اندرونی امور میں ناقابل برداشت مداخلت ہے۔عرب ملک کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی نیز عرب اور علاقائی امن کو خطرات میں ڈالنے والا عمل ہے۔ سعودی عرب امن و استحکام کے  تحفظ کے حوالے سے برادر ملک عراق کے جملہ اقدامات کاحامی ہے۔
سعودی کابینہ نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ ایٹمی توانائی ایجنسی سے بھرپور تعاون کرے۔ایجنسی کے انسپکٹرز کو مطلوبہ تنصیبات کے معائنے کی اجازت دے۔
کابینہ نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے گورنرزکی کونسل کی قرارداد کو ایران سے نمٹنے کے سلسلے میں اہم اور ٹھوس قدم قرار دیا۔
سعودی کابینہ نے متعدد ملکوں کے  ساتھ معاہدوں کے اختیارات تفویض کرنے اور کئی اعلی عہدوں پر ترقی و تقرری کے حوالے سے بارہ قراردادیں بھی منظور کیں۔

شیئر: