Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کام کرنا ہے تو کوہاٹ میں‘، دبئی کے بعد آبائی علاقے میں ڈرائیونگ سکھانے والی گل آفریدی

کوہاٹ جیسے روایت پسند معاشرے میں خواتین کا گاڑی چلانا آج بھی ایک غیرمعمولی عمل سمجھا جاتا ہے لیکن گُل آفریدی نے اس روایت کو چیلنج کیا ہے۔ چھ سال قبل جب وہ دبئی سے پاکستان آئیں تو انہوں نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنا ذاتی ڈرائیونگ سکول قائم کیا جہاں وہ ان خواتین کو بھی ڈرائیونگ سکھاتی ہیں جو مالی مشکلات کے باعث ڈرائیونگ سیکھنے سے قاصر ہیں۔ اردو نیوز کی رابعہ اکرم خان کی ویڈیو رپورٹ

شیئر: