Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی تیل کے ما سوا ذرائع آمدنی میں 7 فیصد اضافہ

 گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں حکومتی اخراجات میں 9 فیصد کمی ہوئی ہے۔ (فوٹو سبق)
سعودی عرب نے 2025 کی دوسری سہ ماہی کے دوران تیل کے ماسوا ذرائع آمدنی( نان آئل ریونیو) میں7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا ہے، جو 149 ارب ریال تک پہنچ گیا ہے۔ گزشتہ برس اسی مدت کے دوران 140 ارب ریال رہی تھی۔
اس اضافے نے نان آئل ریونیو کو اس سہ ماہی کے لیے مملکت کی کل آمدنی کے تقریباً نصف تک پہنچا دیا جو مجموعی آمدنی کا 49.7 فیصد ہے۔
العربیہ اور ایس پی اے نے وزارت خزانہ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ اپریل سے جون 2025 کے دوران سعودی عرب کی کل آمدنی 301.6 ارب ریال رہی جبکہ اخراجات 336 ارب ریال تک پہنچ گئے۔ 34 ارب ریال کا بجٹ خسارہ ریکارڈ کیا گیا۔
 تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی میں کمی دیکھی گئی جو 151.7 ارب ریال رہی، گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 29 فیصد کم ہے۔
 گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں حکومتی اخراجات میں 9 فیصد کمی ہوئی ہے۔ 
2025 کی پہی ششماہی میں مجموعی آمدنی 565 ارب ریال تک پہنچ گئی جبکہ اخراجات 658 ارب ریال سے تجاوز کرگئے، 93 ارب ریال کا خسارہ سامنے آیا ہے۔
اسی مدت کے دوران نان آئل ریونیو 263 رہا جبکہ تیل کی آمدنی 301 ارب ریال تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سعودی عرب کا مجموعی قرضہ 1.39 ٹریلین ریال تک جا پہنچا۔
حکومت کی جانب سے وژن 2030 کے تحت سعودی معیشت کو تیل پر انحصار ختم کرنے اور آمدنی کے حوالے سے متنوع ذرائع پیدا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
 تیل کے ماسوا شعبے میں مسلسل چوتھی سہ ماہی میں مثبت نمو دیکھی گئی ۔ سال کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں 3.4 فیصد اضافہ ہوا جبکہ تیل کے ماسوا شعبے کی شرح نمو 4.9 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

 

شیئر: