Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حجاج نے سماجی فاصلے کے ساتھ آج بھی رمی کی

حجاج  وقوف عرفہ اور مزدلفہ میں رات گزار نے کے بعد منی پہنچے تھے۔(فوٹو ایس پی اے)
 مناسک حج کامیابی سے اختتام کی جانب بڑھ  رہے ہیں۔ حجاج ہفتے کو تینوں شیطانوں کی  رمی کر رہے ہیں جبکہ اتوار کو تینوں شیطانوں کو کنکریاں مار کرغروب آفتاب سے قبل روانہ ہو جائیں گے۔ 
 منیٰ میں قیام کرنے والے حجاج چوتھے دن کی رمی کے بعد منیٰ کو الوداع کہیں گے۔
رمی کے بعد حجاج منی میں اپنا وقت عبادت میں گزاریں گے۔ سعودی حکام نے حاجیوں کی سلامتی کے لیے تمام ترانتظامات کر رکھے ہیں۔
 قبل ازیں حجاج نے عیدالاضحی کے پہلے دن سماجی فاصلے اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ  جمرہ عقبہ (بڑے شیطان ) کی رمی کی پھر مکہ مکرمہ پہنچ کر طواف افاضہ بھی سماجی فاصلے کے ساتھ اطمینان اورسکون کےساتھ مکمل کیا۔

وزارت حج نے رمی کے لیے سینیٹائز کنکریاں فراہم کی ہیں۔( فوٹو ایس پی اے)

حجاج  نے قربانی کے لیے کوپن خرید لیے تھے۔ سر کے بال منڈوانے یا ترشوانے کے خصوصی انتظامات منی میں پہلے ہی سے ہیں۔ جس کے بعد حجاج احرام کی پابندی سے آزاد ہوگئے۔ 
حجاج کے قافلے وقوف عرفہ اور مزدلفہ میں رات گزار نے کے بعد جمعہ 31 جولائی کو نماز فجر کے بعد منی  پہنچے تھے۔
وزارت حج نے اس سال حج کرنے والوں کو رمی کے لیے سینیٹائز کنکریوں کی تھیلیاں فراہم کی ہیں۔ حجاج  چھوٹے گروپوں کی شکل میں جمرات کی رمی کر رہے ہیں۔ 

منی میں حجاج  کے لیےغیرمعمولی انتظامات ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)

سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شہری دفاع کے محکمے نے حجاج کی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے منی میں سہولتیں میں اضافہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی حکومت نے منی میں حجاج کی سہولتوں میں اضافے کے لیےغیرمعمولی انتظامات کر رکھے ہیں۔ 
دریں اثنا وزارت صحت کے حکام نے کہا ہے کہ مناسک حج کے دوران اب تک کوئی بھی کورونا سے متاثر نہیں ہوا ہے۔

شیئر: