Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جمرات کے پل سے 50 لاکھ حجاج رمی کرسکتے ہیں‘

ایک گھنٹے میں 3 لاکھ حاجی جمرات کی رمی کرسکتے ہیں- فوٹو اخبار 24
حجاج کرام  میدان عرفات اور مزدلفہ سے منی واپسی پر جمرہ عقبہ جسے عرف عام میں بڑا شیطان کہا جاتا ہے، کی رمی کریں گے۔ 
ہر حاجی جمرہ عقبہ کو سات کنکریاں مارے گا۔ وزارت حج نے رواں سال حج کرنے والے تمام سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو سینیٹائز کنکریوں کی تھیلیاں پہلے ہی فراہم کردی ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت حج نے  رمی کے لیے سینیٹائزڈ کنکریوں کا انتظام حاجیوں کو ممکنہ طور پر کورونا وائرس لگنے سے بچانے کے لیے کیا ہے۔ تاریخ میں پہلی بار ایسا ہورہا ہے کہ ہر حاجی کو وزارت حج کی جانب سے سینیٹائز کنکریاں دی جا رہی ہیں- 
ماضی میں جمرات کے پل پر بھگدڑ کے واقعات پیش آتے رہے ہیں حکومت نے حاجیوں کو اس سے بچانے کے  لیے جمرات کا  دیوہیکل پل تیار کرایا۔ اس کی تعمیر پر  4 ارب بیس کروڑ ریال خرچ ہوئے۔ جمرات کے پل سے 50 لاکھ حجاج شیطانوں کو کنکریاں مار سکتے ہیں۔ 
ایک گھنٹے میں 3 لاکھ حاجی جمرات کی رمی کرسکتے ہیں۔ پل  کی لمبائی  950 میٹر اور چوڑائی  80 میٹر ہے۔ اسے 12 منزلہ تک بنایا جاسکتا ہے فی الوقت یہ پانچ منزلہ ہے۔ اس سال حاجی صرف دو منزلوں سے جمرات کی رمی کریں گے۔
جمرات جانے کے لیے گیارہ اور وہاں سے نکلنے کے لیے بارہ راستے بنائے گئے ہیں۔ پل پر ایمرجنسی ہیلی پیڈ بھی بنا ہوا ہے۔  نیچے کے حصے میں انڈر پاس بنائےگئے ہیں۔ جمرات کے پل کو ایئرکنڈیشنڈ کیا گیاہے۔ یہاں کسی بھی حالت میں  درجہ حرارت  29 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ نہیں ہوتا۔ 
جمرات کے پل کے نیچے گاڑیوں کی آمد ورفت کے لیے انڈر پاس ہیں۔ حاجیوں کو ہنگامی صورتحال میں یہاں سے نکالنے کے لیے  زمینی منزل پر چھ ایمرجنسی ٹاور، انڈر پاس اور ہیلی پیڈ بنائے گئے ہیں۔

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: