محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ خروج نہائی فائنل ایگزٹ پر جانے کے لیے نومولود کا اقامہ بنوانا پڑے گا- البتہ فیملی کے سربراہ کا خروج نہائی فیملی کے تمام ممبران کے لیے کافی شمار کیا جائے گا- ہر ایک کا خروج نہائی ویزہ لینا ضروری نہیں ہوگا-
سبق ویب سائٹ کے مطابق ایک عرب شہری نے محکمہ پاسپورٹ سے دریافت کیا تھا کہ میں غیرملکی ہوں حال ہی میں میرے یہاں ایک بچے نے جنم لیا ہے- برتھ سرٹیفکیٹ جاری ہوگیا ہے- مصر جانا چاہتا ہوں کیا میں فائنل ایگزٹ ویزا جاری کرسکتا ہوں شیرخوار کا پاسپورٹ نہیں ہے- اقامہ بھی نہیں ہے ایسی صورت میں مجھے کیا کرنا ہوگا-
مزید پڑھیں
-
خروج نہائی کیلئے جملہ حقوق ادا کرنا ہونگے، محکمہ پاسپورٹNode ID: 372176
محکمہ پاسپورٹ نے ٹویٹر کے اپنے اکاؤنٹ پر اس کا جواب یہ کہہ کر دیا کہ فائنل ایگزٹ کے اجرا کے لیے اقامے کا اجرا ضروری ہوگا-
محکمہ پاسپورٹ سے ایک مقیم غیرملکی خاتون نے دریافت کیا کہ اس کا خاوند اس کی کفاالت میں ہے- شوہر کا اقامہ کورونا وبا کی وجہ سے بیرون مملکت قیام کے دوران ختم ہوگیا تھا تاہم شاہی فرمان پر اس کے اقامے میں خود کار نظام کے تحت توسیع ہوگئی- نیا منظر نامہ یہ ہے کہ میری ملازمت ختم ہوگئی ہے اور اب میں خروج نہائی پر مملکت کو خیرباد کہنا چاہتی ہوں کیا مجھے اپنے زیرکفالت خاوند کا خروج نہائی بھی لگوانا ہوگا اس کی تدبیر کیا ہوگی؟
محکمہ پاسپورٹ نے اس کے جواب میں بتایا کہ فیملی کے ذمہ دار کا خروج نہائی لگنے پر اس کے ماتحت فیملی کے تمام ممبران کا خروج نہائی خود بخود لگ جاتا ہے الگ الگ سب کا خروج نہائی لگوانا ضروری نہیں-