Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پندرہ منٹ کی شادی، پندرہ دن کی آئسولیشن

شادی ہالز میں تقریب سے مہمان کورونا میں مبتلا ہوسکتے ہیں( فوٹوسوشل میڈیا)
متحدہ عرب امارات کی کئی ریاستوں میں شادی ہا لز کھل جانے کے باوجود شہری اور مقیم غیرملکی شادی کی تقریبات گھروں میں منعقد کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ 
الامارات الیوم کے مطابق اماراتی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک مہم شروع کی ہے جس کا سلوگن ہے کہ ’پندرہ منٹ کی شادی منظور، پندرہ دن کا آئسولیشن نامنظور۔
 ایک اور سلوگن بھی دیا گیا ہے جس میں کہا جارہاہے کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ شادی کی تقریبات گھروں سے منانے میں ساتھ دیا جائے۔ 

شادی کی تقریبات گھروں میں کرنےکو ترجیح دی جا رہی ہے۔ ( فائل فوٹو اے ایف پی)

امارات کے شہریوں اورغیرملکیوں نے بتایا کہ گھروں سے وڈیو شادی تقریبات منانے کا فیصلہ مہمانوں کو وائرس سے بچانے اور نئے جوڑے کو بھی اس سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ  اماراتی حکام نے دو ہفتے قبل اطلاع دی تھی کہ 5 خاندانوں کے 47 افراد شادی تقریب اور تعزیتی اجتماع میں شرکت کی وجہ سے کورونا وائرس کا شکار ہوگئے۔ 
امارات میں سوشل میڈیا کے صارفین راشد سمعان، احمد شیبان اور محمد عبداللہ نے کہا کہ  زوم کے ذریعے پندرہ منٹ کی شادی تقریب دلہا دلہن کی خوشی کا اباعث بنے گی جبکہ شادی ہال میں تقریب منعقد کرنے کی صورت میں کسی بھی مہمان کے وائرس میں مبتلا ہونے پر دلہا دلہن سمیت تمام مہمانوں کو پندرہ دن قرنطینہ میں رہنا پڑے گا۔

شیئر: