Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حریری کیس: ’حزب اللہ اپنے جرائم کے لیے انصاف کا سامنا کرے‘

سعودی عرب قتل کیس میں عالمی عدالت کے فیصلے کا منتظر تھا۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ رفیق الحریری کا قتل لبنان کے امن و استحکام کو متزلزل کرنے کے لیے حزب اللہ کا سب سے گھناؤنا کام تھا۔  
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق دفتر خارجہ نے منگل کو بیان میں کہا کہ سعودی عرب، لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق الحریری کے قتل کیس میں عالمی عدالت کے فیصلے کا منتظر تھا۔ عدالت نے اس گھناؤنے جرم کا ذمہ دار حزب اللہ کے ایک ممبر کو قرار دیا ہے۔ 

دنیا بھر کو حزب اللہ کی دہشتگردانہ سرگرمیوں سے بچایا جائے۔(فوٹو عرب نیوز)

سعودی حکومت سمجھتی ہے کہ عالمی عدالت کے فیصلے سے حقیقت طشت ازبام ہوگئی ہے۔ واردات میں ملوث افراد کے تعاقب، گرفتاری اور سزا کے حوالے سے انصاف کا کام شروع ہوگیا ہے۔
 بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’سعودی حکومت کا مطالبہ ہے کہ انصاف کیا جائے۔ حزب اللہ اور اس کے دہشتگرد عناصر کو سزا دی جائے۔ لبنان، خطے اور دنیا بھر کو حزب اللہ کی دہشتگردانہ سرگرمیوں سے بچایا جائے۔
’حزب اللہ ایرانی نظام کا آلہ کار ہے اور متعدد ملکوں میں اس کی تخریبی اور دہشتگردانہ سرگرمیوں کے ثبوت مل چکے ہیں۔ رفیق الحریری کا قتل حزب اللہ کے جرائم میں سے ایک ہے اور اس سے لبنان کا امن و استحکام بہت زیادہ متاثر ہوا ہے‘۔ 

سعودی عرب چاہتا ہے کہ لبنان میں امن و سلامتی کا  قیام ہو۔(فوٹو عرب نیوز)

بیان کے مطابق سعودی عرب چاہتا ہے کہ لبنان میں امن و سلامتی کا  قیام ہو۔ حزب اللہ کو غیرمسلح کیا جائے۔ تمام لبنانی عوام کے لیے لبنان ریاست کو مستحکم کیا جائے اور غیرریاستی ادارے کو اسلحہ رکھنے کی اجازت نہ دی جائے۔ لبنان کے برادر عوام اپنے یہاں استحکام، معاشی فروغ اور امن  وامان کے بجا طور پر حقدار ہیں ان کا استحقاق ہے کہ ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہو۔ 

شیئر: