Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 اقامہ 4 سال سے تجدید نہیں ہوا، پاکستان کیسے جائیں؟

خروج وعودہ پر گئے کارکن کا خروج نہائی نہیں لگایا جا سکتا (فوٹو: سوشل میڈیا)
دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی کورونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیاں مکمل طور پر ختم نہیں ہوئیں جس کے باعث احتیاطی تدابیر کا سلسلہ جاری ہے۔
وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی وجہ سے مملکت میں بین الاقوامی سفر پر تاحال پابندیاں عائد ہیں تاہم مملکت سے جانے والوں کے لیے خصوصی انتظامات کے تحت پروازوں کی روانگی کا سلسلہ جاری ہے مگر بیرون مملکت سے آنے والی پروازیں تاحال بحال نہیں ہوئیں۔
قارئین ’اردونیوز‘ کی جانب سے بیشتر سوالات پروازوں کی بحالی کے حوالے سے موصول ہو رہے ہیں جبکہ بعض سوالات اقامہ اور دیگر قوانین سے متعلق بھی ہیں۔
احمد عبدالاحد کا سوال ابشر اکاونٹ کے بارے میں ہے وہ پوچھتے ہیں۔ ’جوازات کے ’ابشر‘ اکاونٹ میں جو موبائل نمبر رجسٹر کیا تھا اسے تبدیل کس طرح کیا جا سکتا ہے؟

  مملکت سے جانے والوں کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)

 جوازات کی جانب سے فراہم کی جانے والی  ڈیجیٹل سروس'ابشر' اور 'مقیم' اکاونٹ میں رجسٹر کیے گئے موبائل نمبر کو جوازات کی جانب سے فراہم کردہ خودکار کمپیوٹرائز مشینوں کے ذریعے تبدیل کیا جا سکتا ہے ۔
خودکار مشینیں جوازات کے مرکزی اور ذیلی دفاتر کےعلاوہ مختلف شہروں کے شاپنگ مالز میں بھی نصب کی گئی ہیں۔ ان کمپیوٹرز کے ذریعے اکاونٹ میں لاگ ان کرکے اپنا نیا موبائل نمبر اس میں فیڈ کرسکتے ہیں بعدازاں پاس ورڈ تبدیل کرلیں جو پن کوڈ آپکے موبائل پر ارسال کی جائے گی اسے استعمال کرتے ہوئے پاس ورڈ اپنے پی سی پر تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
 احمد علی قاسم پوچھتے ہیں 'میری اہلیہ وزٹ ویزے پر مملکت آئیں ان کی واپسی مئی میں تھی مگر پروازوں پر پابندی کی وجہ سے جا نہیں سکیں، اسی دوران ہمارے یہاں بچے کی ولادت ہوئی اب یہ معلوم کرنا ہے کہ بچے کے لیے کوئی دستاویز درکار ہوگی؟
جواب : آپ کی اہلیہ وزٹ ویزے پر آئی تھیں مگر موجودہ کورونا حالات کی وجہ سے وہ سفر نہ کر سکیں اس دوران سعودی حکومت کی جانب سے وزٹ ویزوں پر آنے والوں کے ویزوں کی مدت میں توسیع کر دی گئی ہے۔
جہاں تک نومولود کے لیے سفری دستاویز کے حوالے سے سوال ہے اس بارے میں جوازات سے دریافت کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ ’وزٹ ویزے پر آنے والوں کے یہاں ولادت ہونے کی صورت میں نومولود کا برتھ سرٹیفیکٹ ہی درکار ہو گا جس میں والدین کا نام بھی درج ہوتا ہے۔'
پاکستان سے اعجاز اعوان دریافت کرتے ہیں ’میں 6 مارچ کو چھٹی آیا تھا کورونا وائرس کی وجہ سے واپس نہیں جاسکا، میراخروج وعودہ 5 مئی کو ختم ہونا تھا جس کی مدت میں توسیع ہو گئی اب معلوم یہ کرنا ہے کہ واپسی کے لیے کوئی پیپر وغیرہ درکار ہوگا ہماری کمپنی والے کہہ رہے ہیں کہ جب آنا ہے آ جائیں اور کوئی پیپر وغیرہ درکار ہے تو وہ ارسال کر دیں گے؟
جواب: اس حوالے سے ابھی تک کوئی واضح احکامات صادر نہیں ہوئے نہ ہی پروازوں کے بارے میں حتمی طور پر کچھ کہا جا سکتاہے کہ کب کھلیں گی ۔

خروج نہائی کے لیے کارکن کا مملکت میں ہونا ضروری ہے(فوٹو، سوشل میڈیا)

سعودی حکومت کی جانب سے حالات کا جائزہ لینے کے بعد احکامات صادر کیے جاتے ہیں جن پر سرکاری ادارے عمل کرتے ہیں۔ سعودی حکومت کی جانب سے 2 بار تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ میں رعایت دیتے ہوئے توسیع کی جا چکی ہے۔ اگر مزید کسی قسم کے احکامات جاری ہوئے تو  ’اردونیوز‘ میں فوری طور پر مطلع کر دیا جائے گا۔
ایم ڈی فضل علی انصاری کا سوال اقامے کے حوالے سے ہے ان کا پوچھنا ہے کہ ’جنوری 2016 میں سعودی عرب آیا تھا، کفیل نے ایک سال کا اقامہ بنوا کر دیا اس کے بعد اقامہ تجدید نہیں کرایا ، اب کہیں کوئی روزگارنہیں ہے واپسی کی کیا صورت ہوگی؟
جواب: سعودی عرب میں قانون کے تحت اقامے کی تجدید کفیل کے ذمے ہے اس اعتبار سے آپ کے کفیل کو چاہیے کہ وہ آپ کا اقامہ تجدید کرائے۔
جہاں تک واپس جانے کا مسئلہ ہے تو اس کے لیے خروج نہائی لگانا ہوگا، خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ اس وقت تک نہیں لگایا جا سکتا جب تک اقامہ تجدید نہ ہو ۔

’ابشر‘  میں  رجسٹر موبائل نمبر جوازات کے خودکار سسٹم سے تبدیل کیا جا سکتا ہے(فوٹو: ٹوئٹر)

آپ اپنا مسئلہ پاکستانی سفارتخانےکے شعبہ ویلفیئر میں درج کرا سکتے ہیں جہاں سے وہ آپ کے مسئلے کے حل کے لیے درکار ضروری مدد فراہم کریں گے۔ سفارتخانے اور قونصلیٹ جنرل جدہ میں ویلفیئر کا شعبہ قائم ہے جہاں ہم وطنوں کے مسائل کے حل کے لیے باقاعدہ افسران اور اہلکار موجود ہیں ۔
عبدالسلام کا سوال خروج نہائی کے حوالے سے ہے، وہ دریافت کرتے ہیں کہ 'کورونا وائرس کی وجہ سے پروازوں پر عائد پابندی کے باعث میں اپنے مقررہ وقت پر مملکت نہیں آ سکا، اب خروج وعودہ ویزہ ختم ہو چکا ہے، مجھے معلوم ہوا کہ کمپنی والے میرا ویزہ کینسل کر کے خروج نہائی لگانا چاہتے ہیں حالانکہ میرے 10 برس کے واجبات ہیں کیا ایسا ممکن ہے؟
جواب: آپ کیونکہ خروج وعودہ پر گئے تھے اور موجودہ حالات کی وجہ سے واپس نہیں آ سکے، جیسے ہی حالات بہتر ہوں گے حکومت کی جانب سے اس بارے میں تارکین کی واپسی کا طریقہ طے کیا جائے گا۔

قانون کے مطابق اقامہ بنوانا کفیل کی ذمہ داری ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

جہاں تک کمپنی کی جانب سے خروج نہائی لگانے کی بات ہے تو یہ ممکن نہیں کیونکہ کسی بھی کارکن کا خروج وعودہ ویزا لگا ہونے پر اسے خروج نہائی میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا، خروج نہائی لگانے کے لیے ضروری ہے کہ کارکن مملکت میں موجود ہو اس لیے مطمئن رہیں جب تک آپ مملکت نہیں آ جاتے کمپنی فائنل ایگزٹ نہیں لگا سکتی۔
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: