Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراق میں حکومت مخالف کارکنوں کا قتل، خوف و ہراس

ملک میں تشدد کے متاثرین کی ایک طویل فہرست ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
عراق میں ایران کے حامی گروپوں اور مغرب کی جانب جھکاؤ رکھنے والی حکومت کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے اور گزشتہ  ایک ہفتے میں دو کارکن قتل کیے گئے جبکہ تین کو قاتلانہ حملوں میں بچ نکلے۔
عرب نیوز نے اے ایف پی کے حوالے سے بتایا ہے کہ قتل کیے گئے کارکنوں میں سے ایک کا نام ریحام یعقوب تھا جن کی عمر 29 سال تھی اور وہ ایک ایتھلیٹکس کوچ تھے۔ ریحام یعقوب حکومت مخالف احتجاج میں شریک تھے اور انہیں عراق کے جنوبی صوبے بصرہ میں بدھ کو قتل کیا گیا۔
بصرہ میں ہی پانچ دن قبل تحسین الشاحمانی نام کے کارکن کی ہلاکت ہوئی جنہیں دو درجن سے زائد گولیاں ماری گئیں۔
عراق میں گزشتہ ماہ قتل کیے گئے حکومتی مشیر اور معروف مورخ ہشام الہاشمی کے قتل کے بعد صرتحال کشیدہ تھی اور اب ٹارگٹڈ کلنگز کے حالیہ واقعات سے ملک کی سول سوسائٹی میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے۔
بصرہ کے ایک مشہور سماجی کارکن عمار الحلیفی کا کہنا ہے کہ 'حکومت اور سکیورٹی فورسز نے کچھ نہیں کیا لیکن سب جانتے ہیں کہ قاتل ایک ہی جیسے ہیں ۔۔ (انہوں نے) ریحام، تحسین اور ہاشم الہاشمی کا قتل کیا۔'
ملک میں متاثرین کی ایک لمبی فہرست ہے۔ حالیہ برسوں میں عراق میں درجنوں سماجی کارکنان مارے گئے ہیں۔ ایسے واقعات میں ہونے والے 2018 کے احتجاج شامل ہیں جس کے دوران ایک لاکھ سے رائد افراد کو ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
گزشتہ سال اکتوبر میں بغداد کے مختلف علاقوں میں حکومت کے خلاف کئی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ مظاہرین کا ماننا تھا کہ عراق کی حکومت بدعنوان اور ایران مخالف ہے۔
مظاہروں کے دوران ہونے والی تشدد سے چھ سو کے قریب افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے بعض کو مظاہروں کے بعد اپنے گھر جاتے وقت راستے میں مارا گیا تھا۔
اس دوران متعدد ایسے بھی تھے جنہیں اغوا کیا گیا تھا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور دھکمیاں دی گئی تھیں۔
پیر کو بصرہ میں لڈیا رمن، فہد الزبیدی اور عباس السبھی نام کے تین سماجی کارکنان شاہمانی خاندان کے گھر تعزیت کرنے جا رہے تھے کہ مسلح افراد سے بھری ایک گاڑی نے ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی۔
تاہم تینوں اس قاتلانہ حملے میں بچ نکلے۔ شہر کی ہیومن رائٹس کونسل کے سربراہ مہدی التمیمی نے کہا کہ اگست کے مہینے میں چھ کارکنوں پر قاتلانہ حملے کیے گئے۔
بصرہ عراق کا تیل سے مالامال شہر ہے مگر سڑکیں خستہ حال اور پانی اور بجلی کی سہولیات کی حالت ابتر ہے۔

شیئر: