Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نو شعبوں میں سعودائزیشن کی مہلت ختم ، کریک ڈاون شروع

سعودائزیشن پر عمل نہ کرنے پر 7 دکانداروں کے چالان کیے گئے(فوٹو، سوشل میڈیا)
ممکت میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کی جانب سے مزید 9 تجارتی شعبوں میں سعودائزیشن کے لیے دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد تفتیشی کارروائیوں کا آغاز کردیاگیا۔
وزارت افرادی قوت جس کا سابقہ نام ’وزارت محنت ‘ تھا کے ریاض ریجن کے ڈائریکٹر محمد الحربی نے بتایا کہ نو شعبوں میں 70 فیصد سعودائزیشن کےلیے دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد تفتیشی ٹیموں نے کام کا آغاز کردیا۔
ویب نیوز ’اخبار 24 ‘ کے مطابق ریاض ریجن میں وزارت افرادی قوت کی تفتیشی ٹیموں نے ایک ہی دن میں مارکیٹوں کے 168 دورے کیے اس دوران 7 چالان کیے جبکہ 111 دکانوں اور تجارتی اداروں کوانتباہی نوٹس جاری کیے گئے۔

مزید 9 شعبوں میں مصالے فروخت کرنے والی دکانیں بھی شامل ہیں(فوٹو، سوشل میڈیا)

ریجنل ڈائریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ وزارت افرادی قوت کی جانب سے نو شعبوں میں 70 فیصد سعودائزیشن کے بارے میں گزشتہ برس ڈیڈ لائن دی گئی تھی جو 20 اگست کو ختم ہونے گئی اس دوران وزارت کی تفتیشی ٹیموں کو ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ مارکیٹوں کا دورہ کرکے قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
دوسری جانب اقتصادی ماہر کا کہنا تھا کہ جن شعبوں میں وزارت کی جانب سے 70 فیصد سعودائزیشن کا فیصلہ کیا گیا ہے اس سے مقامی مارکیٹ میں 25 ہزار سے زائد سعودیوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے جس سے بے روزگاری کی شرح میں کمی ہو گی۔
یاد رہے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے جن نو شعبوں میں 70 فیصد سعودائزیشن کا فیصلہ کیا گیا تھا ان میں چائے ، کافی ، شہد مصالے ، چینی ، پانی و مشروبات، سبزیاں ، پھل ، پھول پودے اور زراعتی اشیا فروخت کرنے والی دکانوں کے علاوہ اسٹیشنری ،گفٹ شاپس، دستکاری کا سامان ، کھلونے ، پلاسٹک کی مصنوعات ، صفائی کی اشیافروخت کرنے والی دکانیں شامل ہیں۔

70 فیصد سعودائزیشن  سے 25 ہزار شہریوں کو روزگار ملے گا(فوٹو، ٹوئٹر)

وزارت کا کہنا تھا کہ مذکورہ بالا شعبوں میں 70 فیصد تک سعودی کارکنوں کو متعین کیاجائے تاکہ مملکت میں زیادہ سے زیادہ سعودی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جاسکیں۔ اس ضمن میں وزارت افرادی قوت نے یکم محرم 1442 بمطابق 20 اگست 2020 کی ڈیڈ لائن دی تھی ۔ مقررہ مہلت ختم ہوتے ہی وزارت کی جانب سے مملکت کے مختلف شہروں میں تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جنہوں نے مارکیٹوں کے دورے شروع کرتے ہوئے تفتیشی کارروائیوں کا آغاز کردیا۔

شیئر: