Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نجی اداروں میں سعودائزیشن کی شرح بڑھنے لگی

سعودائزیشن کی شرح 22.4 فیصد تک پہنچ گئی۔ فوٹو: سوشل میڈیا
 سعودی عرب کے نجی اداروں میں 2020 کے دوران سعودائزیشن کی شرح 22.4 فیصد تک پہنچ گئی۔ 
سعودائزیشن کی شرح 2016 کے آخر میں 18.1فیصد تھی۔
الاقتصادیہ کے مطابق چاراہم پیشوں میں سعودائزیشن کا تناسب 40 فیصد کی حد عبور کر گیا۔ دفتری امور میں سعودائزیشن کی شرح 88.7 فیصد، کلیدی عہدوں میں 72.1 فیصد، سیلز میں 52 فیصد جبکہ سائنسی، تکنیکی اور انسانی خدمات کے شعبوں میں 40.1 فیصد ہوگئی ہے۔

سعودائزیشن کی شرح 2016 کے آخر میں 18.1فیصد تھی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

الاقتصادیہ کے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے ’سب سے زیادہ سعودائزیشن دفتری اسامیوں کی ہورہی ہے۔ سعودی شہریوں میں دفتری امور سے تعلق رکھنے والی اسامیاں پسند کی جارہی ہیں‘۔
اقتصادیہ کے ماہرین کے مطابق کھیتی باڑی، مویشیوں، پرندوں کی افزائش اور ماہی گیری کے شعبوں میں سعودیوں کی دلچسپی بے حد کم ہے اور 5.6 فیصد سے زیادہ نہیں ہے۔
نجی اداروں کے دفتری امور سے تعلق رکھنے والے چوتھائی فیصد سے زیادہ ملازم سعودی ہیں۔ ان کی تعدا د پانچ لاکھ 3ہزار 900 ہے۔ یہ نجی اداروں میں کل سعودی ملازمین کا 26.4 فیصد ہیں۔
سابق وزارت محنت و سماجی بہبود نے جسے اب وزارت شہری خدمات میں ضم کرکے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کا نام دے دیا گیا ہے، متعدد دفتری اسامیاں سعودیوں کے لیے مختص کردی ہیں۔

شیئر: