Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی مارکیٹ کے لیے تربیت یافتہ افرادی قوت لانے کا منصوبہ

اس سے ’سعودائزیشن ‘ کا منصوبہ متاثر نہیں ہوگا۔ (فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی درآمد کے حوالے سے وزارت انسانی وسائل و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے جامع حکمت عملی مرتب کی جارہی ہے۔ 
 سعودیاخبار ’الوطن‘ نے وزارت انسانی وسائل کے حوالے سے بتایا کہ مملکت میں افرادی قوت کی درآمد کےلیے ٹھوس اور جامع منصوبے پر عمل کرنے کےلیے تربیت یافتہ افرادی قوت کی فراہمی کے لیے معاہدے پر غور کیا جارہا ہے۔ 
ذرائع کا کہنا تھا کہ مملکت میں بیرون ملک سے مختلف شعبوں کےلیے درکار ماہر اور تربیت یافتہ افرادی قوت درآمد کرنے سے مقامی مارکیٹ میں بہتری آئے گی تاہم اس سے ’سعودائزیشن ‘ کا منصوبہ متاثر نہیں ہوگا۔ 
تربیت یافتہ افرادی قوت کی فراہمی ایسے اداروں کی جانب سے کی جائے گی جو اپنے شعبے میں ماہر کارکنوں کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے تاکہ ماہر افراد مقامی مارکیٹ کی ضرورت کو پورا کرسکیں۔ 
 وزارت انسانی وسائل میں فنی اور ماہر افرادی قوت کے شعبے کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ وزارت افرادی قوت کی درآمد کےلیے جامع منصوبہ بندی کررہی ہے جس کے تحت فنی ماہرین جو اپنے شعبوں میں اعلی تربیت یافتہ ہوں ان کو ہی درآمد کیاجائے۔
وزارت کا منصوبہ ہے کہ مملکت میں اقاموں اور ویزوں کےلیے ’عامل‘ (مزدور) اور ’عاملہ‘ کا پیشہ مستقل بنیادوں پر ختم کردیاجائے۔ 

تربیت یافتہ کارکنوں کو لانے کا منصوبہ مرتب کیا جا رہا ہے۔(فوٹو ایس پی اے)

واضح رہے کہ سعودی عرب عرب میں کام کرنے والے غیر ملکی کارکنوں کو ان کےپیشے کے مطابق ویزے جاری  کیے جاتے ہیں۔ہر پیشے کی اپنی کیٹیگری ہوتی ہے جس کے مطابق ان کی تعلیمی اور فنی صلاحیت کی جانچ کی جاتی ہے جبکہ لیبر کے ویزے اور اقامے کے لیے کسی قسم کی فنی جانچ کا کوئی پروگرام نہیں تھا۔ اس لیے اب ہر فیلڈ کے لیے
تربیت یافتہ کارکنوں کو لانے کا منصوبہ مرتب کیا جا رہا ہے۔

شیئر: