Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، سعودی وزیر خارجہ

شہزادہ فیصل بن فرحان نےعرب وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کیا ہے(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ایران مسلح ملیشیاؤں کی پشت پناہی کرکے عالم عرب کو خطرات لاحق کررہا ہے۔ یہ ملیشیائیں کئی عرب ملکوں میں انارکی اور تباہی  پھیلا رہی ہیں۔ 
 عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عرب دنیا کو اس وقت جس بدترین خطرے کا سامنا ہے وہ ایرانی نظام کی طرف سے درپیش ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ایران عرب ممالک کے امن و استحکام کو خطرات لاحق کرکے بین الاقوامی قوانین، روایات اور دستاویزات سے مسلسل کھیل رہا ہے۔  
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں عرب ممالک کے اندرونی امور میں ہر بیرونی مداخلت کے خلاف ٹھوس موقف اپنانا ہوگا۔ 
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کی حمایت سے متعلق ہمارا موقف غیر متزلزل ہے۔ سعودی عرب فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ 1967 کی جنگ سے قبل سرحدوں کی بنیاد پر فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مشرقی القدس کو فلطسینی کا دارالحکومت ہونا چاہیے۔ سعودی عرب تنازع کے منصفانہ اور جامع حل تک پہنچنے کے لیے تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے لیبیا کے حوالے سے کہا کہ سعودی عرب لیبیا کے برادر عوام سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اپنے ملک کی سلامتی، خودمختاری اور اتحاد کے تحفظ اور خونریزی روکنے کے لیے ضبط و تحمل سے کام لیں۔
فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب لیبیا میں پھر جنگ بندی کا خیر مقدم کرتا ہے۔ تمام متحارب فریق ہر مفاد سے بالا ہو کر قومی مفاد کے لیے قومی سیاسی مکالمہ شروع کریں۔ 

عرب دنیا کو  ایرانی نظام کی طرف سے بدترین خطرہ درپیش ہے۔( فوٹو ٹوئٹر وزارت خارجہ)

یمن کے حوالے سے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ حوثیوں کی سرگرمیوں اور مملکت کی سول تنصیبات، اداروں، ہوائی اڈوں اور عوام سے آباد شہری علاقوں پر ان کے ڈرونز اور بیلسٹک میزائل حملے بند کرانے پر مزید توجہ دے- 
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب عراقی عوام کے مفادات کے تحفظ،عراق کے اندرونی امور میں مداخلت رکوانے، ملک کی بالادستی کے تحفظ اور استحکام لانے کے لیے اہل عراق کی  کاوشوں کے ساتھ ہے۔
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ لبنان کے لیے ہماری خواہش ہے کہ وہ اپنی خودمختاری کی حفاظت کرے۔ 
انہوں نے کہا کہ عرب دنیا ان دنوں خطرناک اور نازک حالات سے دوچار ہے۔ عالم عرب کے سیاسی، اقتصادیِ، سماجی اور امن و امان کے حالات بے حد پیچیدہ ہیں۔ اس کا تقاضا ہے کہ مشترکہ عرب جدوجہد کو مضبوط بنیادوں پر استوار کیا جائے۔ 

شیئر: