Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خزاں کے خوبصورت مناظر دیکھنے کے لیے سیاحوں نے عسیر کا رخ کر لیا

عسیر ریجن میں موسمِ خزاں کا آغاز ’سُھیل‘ ستارے کے نمودار ہونے پر ہوتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کا عسیر ریجن، جہاں ابہا کے پہاڑوں کی چوٹیاں بادلوں سے ڈھکی رہتی ہیں، موسمِ خزاں میں سیاحت کے لیے مملکت کے خوبصورت ترین مقام کا درجہ حاصل کر چکا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق تحقیق کار عبداللہ الموسٰی نے اپنی کتاب ’عسیر کا زرعی کیلنڈر‘ میں لکھا ہے کہ یہاں موسمِ خزاں کا آغاز جولائی کے بالکل آخر میں ’سُھیل‘ ستارے کے نمودار ہونے پر ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس موسم میں دھند چھائی رہتی ہے، درجۂ حرات گر جاتا ہے اور گرمی خُنکی میں بدل جاتی ہے۔ خزاں کے پھل پکنا شروع کر دیتے ہیں جن میں انار بھی شامل ہے۔
عسیر کا یہ موسم دراصل، گرمیوں کی بارش اور معتدل حالات کے درمیان گزرنے والا عرصہ ہے۔ اس موسم میں زرعی ترنم کا دور دورہ ہوتا ہے اور سیاح عسیر کے قدرتی حُسن کو دیکھنے کے لیے اُمڈے چلے آتے ہیں۔
ابہا جہاں پہاڑوں کی چوٹیاں اور وادیاں دُھند کی لپیٹ میں رہتی ہیں، میں اس موسم کی سحرانگیزی بے مثال ہے جو معتدل آب و ہوا اور دل موہ لینے والے مناظر کا خوب صورت ملاپ ہے۔

پہاڑی علاقے کی قدرے ہموار زمینوں پر غلے کے کھیت ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

ایس پی اے کے مطابق ابہا کے مغرب میں رجال المع کا گورنریٹ ہے جہاں فطرت اور میراث کا یکجا ہونا اس ریجن میں دلچپسی کو دو چند کر دیتا ہے۔
موسمی بارش، جنگلوں اور آبشاروں کے لیے پانی کے ذخیرے کا انتظام کرتی ہیں جبکہ لگ بھگ سیدھی ڈھلانوں پر پتھروں سے بنے راویتی گھر، خود کو حالات کے مطابق ڈھالنے اور گر کر سنبھلنے کے ثقافتی امتیاز کے عکاس ہیں۔
پہاڑی علاقے کی قدرے ہموار زمینوں پر غلے کے کھیت ہیں، کافی اور باجرے کی پیداوار ہے۔ شہد کی مکھیاں شہد پیدا کر رہی ہیں اور یہ سب کچھ اس ریجن کی گہری زرعی جڑوں کو نمایاں کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی معیشت کو مضبوط بناتا ہے۔

رجال المع، سعودی عرب کی ایک اہم سیاحتی منزل بن چکا ہے (فوٹو: ایس پی اے)

تین صدیوں سے میراث کا روپ دھارنے والے رجال المع گاؤں میں پتھر، گارے اور لکڑی کے گھر ہیں جن میں کچھ کی اونچائی آٹھ منزلوں تک ہے۔ ان گھروں پر القط العسیری فن کی رنگ برنگی کندہ کاری ہے۔
یہاں کا میوزیم جو 1985 میں بنا تھا، مقامی تاریخ اور روایت کو محفوظ رکھے ہوئے ہے جس کی وجہ سے یہ گاؤں عسیر کے مرکز کا بن گیا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق یہاں کے حسِین لینڈ سکیپ، جیتی جاگتی زراعت اور فنِ تعمیر کے ورثے کی وجہ سے رجال المع، سعودی عرب کی ایک ممتاز سیاحتی منزل بن چکا ہے۔
ابہا کے  موسمِ خزاں کے دور دور تک پھیلے مناظر کے ساتھ، یہ مقام ریجن میں عسیر کی اس حیثیت کو اجاگر کرتا ہے جہاں قدرتی حُسن اور میراث باہم مِل جاتے ہیں۔

 

شیئر: