’یرغمالیوں کو فوری رہا کریں‘، صدر ٹرمپ کی حماس کو ’آخری وارننگ‘
’یرغمالیوں کو فوری رہا کریں‘، صدر ٹرمپ کی حماس کو ’آخری وارننگ‘
پیر 8 ستمبر 2025 6:19
اتوار کو تل ابیب میں ہزاروں شہریوں سے جنگ بند اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مظاہرہ کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو ’آخری وارننگ‘ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کی ڈیل کو قبول کرے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’اسرائیل نے میری شرائط مان لی ہیں، حماس بھی تسلیم کرے اور میں اس کو نہ ماننے کی صورت میں نتائج سے خبردار بھی کر چکا ہوں۔‘
ان کے مطابق ’یہ میری آخری وارننگ ہے۔‘ تاہم مزید وضاحت نہیں کی کہ اس ضمن میں کیا ہو گا۔
مارچ کے اوائل میں بھی صدر ٹرمپ نے حماس کو اس سے ملتی جلتی وارننگ دی تھی۔
انہوں نے چھوڑے گئے آٹھ یرغمالیوں سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے بعد بیان میں مطالبہ کیا تھا کہ ’باقی کے یرغمالیوں کو بھی رہا کیا جائے اور جو مر گئے ہیں ان کی لاشیں واپس کی جائیں، اگر ایسا نہیں ہوتا تو سمجھیں آپ کے لیے سب کچھ ختم۔‘
سات اکتوبر 2023 کے حملے کے موقع پر عسکریت پسند گروپ نے 251 اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنایا تھا، جن میں سے کچھ معاہدوں کے تحت رہا کیے جا چکے ہیں جبکہ 47 کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اب بھی زندہ ہیں اور غزہ میں ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں میں سے 25 ہلاک بھی ہوئے ہیں اور وہ ان کی باقیات حاصل کرنا چاہتا ہے۔
جمعے کو صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکہ حماس کے ساتھ مذاکرات کے معاملے پر سنجیدہ ہے اور خدشہ بھی ظاہر کیا تھا کہ مزید یرغمالیوں کی موت واقع ہونے کا خطرہ ہے۔
ان کے مطابق ’ہم کہتے ہیں ان کو ابھی باہر نکالیں اور جانے دیں اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو بہت برا ہو گا۔‘
حماس کے حملوں کے جواب میں اسرائیل نے غزہ میں ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کیا (فوٹو: اے ایف پی)
دوسری جانب اسرائیل نے اتوار کو غزہ کی ایک رہائشی عمارت پر بمباری کی جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے اس بیان کے بعد تیسرا حملہ ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ غزہ کے اہم شہری مراکز پر حملوں کو بڑھایا جا رہا ہے۔
ایک روز قبل اسرائیلی شہریوں نے اپنی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ غزہ شہر پر قبضے کے اس فیصلے کو واپس لیا جائے جس کی وجہ یہ خوف بتائی جاتی ہے کہ عام خیال یہی ہے کہ یرغمالیوں کو غزہ میں رکھا گیا ہے اور حملوں سے ان کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔
جمعے کو حماس کی حراست میں 700 دن پورے ہونے پر تل ابیب میں یرغمالیوں نے پیلے رنگ کے غبارے چھوڑے۔
اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق سات اکتوبر کو ہونے والے حملے میں ایک ہزار 219 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔
حماس کے زیرانتظام کام کرنے والے شعبۂ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے جوابی حملوں سے اب تک 64 ہزار 368 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر عام شہری ہیں اور اقوام متحدہ ان اعداد و شمار کو قابل اعتماد سمجھتا ہے۔
اے ایف پی کا کہنا ہے کہ غزہ میں پابندیوں اور مشکلات کے باعث فریقین کی جانب سے فراہم ہونے والی تفصیلات کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔