Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ندا یاسر: ’معافی مانگتی ہوں، آپ کو ناراض نہیں دیکھ سکتی‘ 

سوشل میڈیا صارفین نے غمزدہ والدین کو بلا کر ان سے کرید کرید کر سوالات کرنے پر ندا یاسر پر تنقید کی تھی (فوٹو:انسٹاگرام)
کراچی میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی کے غمزدہ والدین کو پروگرام میں مدعو کرکے ان سے تکلیف دہ سوالات کرنے پر مارننگ شو کی میزبان ندا یاسر نے معافی مانگ لی ہے۔ 
ندا یاسر نے جمعرات کو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں وہ کافی افسرددہ نظر آ رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں پہلے تو ان تمام لوگوں سے معافی مانگی جنہوں نے ان کے پروگرام پر اعتراض کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’جانے انجانے میں مجھ سے ایسے سوالات ہوئے ہیں تو میں معافی مانگتی ہوں کیونکہ میں آپ کو ناراض نہیں دیکھ سکتی۔‘
اس کے بعد انہوں نے اس شو کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ایک ہفتہ پہلے شو پلان کرتے ہیں اور میں زیادہ تر ایسے شو کرتی ہوں جو اینٹرٹینمنٹ اور انفوٹینمنٹ سے بھر پور ہوں تاکہ آپ کی صبح خوشگوار گزرے۔‘
ندا یاسر نے بچی کے والدین کو مدعو کرنے کے حوالے سے بتایا کہ ’ہم نے اس بچی کی فیملی کو اپروچ نہیں کیا تھا بلکہ سماجی بہبود کے ادارے صارم برنی ٹرسٹ کے سربراہ صارم برنی کے ذریعے وہ ہم تک پہنچے کیونکہ انہیں میڈیا کے تعاون کی ضرورت تھی۔‘
ندا یاسر نے بتایا کہ ’ان کی تو ایف آئی آر بھی نہیں کاٹی جا رہی تھی مگر جب انہوں نے احتجاج کیا تو دوسرے دن ایف آئی آر کاٹی گئی۔ جب میڈیا کی سپورٹ ملتی ہے تو اس طرح کے کیسز کو تو اداروں کا کام زیادہ تیز ہو جاتا ہے۔‘
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Nida Yasir (@itsnidayasir.official) on

انہوں نے مزید کہا کہ ’بچی کی فیملی کی ریکوئسٹ کے بعد مجھے ایسا لگا کہ سارے پروگرامز چھوڑ کے مجھے انہیں سپورٹ کرنا ہے اور خدا گواہ ہے کہ یہ کسی ٹی آر پی کے لیے نہیں کیا۔ ہماری ریٹنگ آتی ہے ہنگامے والے شوز سے یہ والے شوز تو مجھے خود بہت پریشان کر دیتے ہیں۔‘
ندا کہتی ہیں کہ ’میں نے اپنا فرض سمجھ کر انہیں شو میں بلایا اور یقین کیجیے اس شو کے دو دن بعد بچی کے ساتھ زیادتی کرنے والا مجرم گرفتار ہوا۔ اس خاندان نے مجھے بہت دعائیں دیں، ہمارے پروگرام کی وجہ سے لوگوں نے اس خاندان کی مالی مدد کی۔‘
ویڈیو کے آخر میں ایک بار پھر معافی مانگتے ہوئے ندا یاسر کا کہنا تھا کہ ’میں بھی انسان ہوں، غلطی ہو سکتی ہے، میں بھی حواس باختہ ہو سکتی ہوں۔ میں کوشش کروں گی کہ آئندہ پھونک پھونک کر قدم رکھوں۔‘ 

ندا یاسر نے کہا کہ 'اس خاندان نے مجھے بہت دعائیں دیں، ہمارے پروگرام کی وجہ سے لوگوں نے اس خاندان کی مالی مدد کی‘ (فوٹو:انسٹاگرام)

ندا یاسر کے شو پر تنقید کی جا رہی تھی کہ انہوں نے چند روز قبل کراچی میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی پانچ سالہ بچی کے والدین کو اپنے شو میں مدعو کیا اور ان سے واقعے کی تفصیلات جاننے کی کوشش کی۔
سوشل میڈیا صارفین نے غمزدہ والدین کو بلا کر ان سے کرید کرید کر سوالات کرنے پر ندا یاسر کو اپنی ٹویٹس میں کھری کھری سنائیں اور اسے ریٹنگ حاصل کرنے کا 'بھونڈا طریقہ' قرار دیا تھا۔

شیئر: