Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الجوف میں مشرق وسطی کی سب سے بڑی مصنوعی جھیل

سعودی فوٹو گرافر نے اس کی وڈیوسوشل میڈیا پرشیئر کی ہے۔ (فوٹو المرصد)
سعودی عرب کے الجوف کے  صحرا میں دومتہ الجندل جھیل مشرق وسطی کی سب سے بڑی مصنوعی جھیل ہے جو خشک نہیں ہوتی۔ سعودی فوٹو گرافر ’نواف السند‘ نے اس کی وڈیوسوشل میڈیا پرشیئر کی ہے۔ 
المرصد ویب سائٹ کے مطابق دومتہ الجندل جھیل سمندر سے دور ریگستان کے بیچوں بیچ واقع ہے۔ کسی پیشگی منصوبہ بندی کے بغیر 1409ھ میں یہ جھیل منظر عام پر آئی۔ یہ بیس میٹر گہری اور 4 کلو میٹر کے دائرے میں ہے۔ مشرق وسطی کی سب سے بڑی مصنوعی جھیل بن گئی۔ 
زرعی فارموں اور گھاس سے ڈھکی نالیوں کے راستے جھیل میں پانی آتا ہے۔ کاشتکار جب زرعی فارموں میں آبپاشی کرتے ہیں اور پانی حد سے زیادہ ہوتا ہے تو وہ اس کا رخ دومتہ الجندل جھیل کی طرف کردیتے ہیں۔ 

واٹر سپورٹس گیمز اور مختلف کھیلوں کی بھی سہو لتیں ہیں(فوٹو ٹوئٹر)

 عجیب و غریب بات یہ ہے کہ زرعی فارموں سے جو پانی جھیل کی طرف بھیجا جاتا ہے وہ میٹھا ہوتا ہے مگر جھیل میں گرتے ہی وہ پانی سمندر کے پانی سے کہیں زیادہ کھارا ہوجاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جھیل کے پانی کا کھارے ہونے کا بڑاسبب یہ ہے کہ یہ جس جگہ بنی ہوئی ہے وہ بہت زیادہ کھاری زمین ہے۔ 
الجوف کے باشندے ساحل سمندر سے محروم تھے۔ دومتہ الجندل جھیل کی وجہ سے انہیں ساحل سمندر جیسا تفریحی مرکز ملگیا ہے۔ یہاں واٹر سپورٹس گیمز اور مختلف کھیلوں کا شوق بھی کرنے لگے ہیں۔ 

شیئر: