Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض کے باہر بانی مملکت کا پہلا محل 

شاہ عبدالعزیز جب بھی ریاض سے مکہ جاتے تو یہاں قیام کرتے تھے(فوٹو سبق)
بانی مملکت شاہ عبدالعزیز نے ریاض شہر کے باہر پہلا شاہی محل الدوادمی میں تعمیر کرایا تھا۔ اس کے لیے جگہ کا انتخاب بھی خود کیا۔ 1931 میں حج سے واپسی پرمحل تعمیر کرنے کا حکم دیا تھا تاکہ ریاض اور مکہ آمد و رفت کے دوران الدوادمی میں قیام کیا جاسکے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق الدوادمی میں شاہ عبدالعزیز کا تاریخی محل پوری شان و شوکت سے اب بھی قائم ہے اور یہ ماضی کو حال سے جوڑ رہا ہے۔
بانی مملکت نے یہ محل نہ صرف یہ کہ شاہی رہائش کے لیے تعمیر کرایا تھا بلکہ اسے کثیر المقاصد سرکاری ادارے کی حیثیت بھی دی گئی تھی۔ 
شاہ عبدالعزیز جب بھی ریاض سے مکہ جاتے تو یہاں قیام کرکے علاقے کے باشندوں کے حالات دریافت کرتے۔ یہاں سرکاری عہدیدار، مہمان، شاہی خاندان کی شخصیات، قبائل کے شیوخ اور عام شہری ان سے آکر ملتے اور انہیں اپنے حالات سنایا کرتے تھے۔ مختلف کاموں کے لیے درخواست بھی دیتے تھے۔
الدوادمی جزیرہ عرب کے سینٹرمیں واقع قدیم ترین بستیوں میں سے ایک ہے۔
الدوادمی کے  پہاڑوں، وادیوں، انسانوں اور متعدد جانوروں کی تاریخی تصویریں ملی ہیں۔ یہاں دیوہیکل شیروں کی جو تصاویر ملی ہیں وہ دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔ یہاں مختلف معدنیات کی کانیں ہیں۔ مورخین نے  اس علاقے کی مختلف حوالوں سے تاریخ قلمبند کی ہے۔ 
ایک مورخ نے دعوی کیا ہے کہ الدوادمی کا علاقہ سونے کی کانوں سے مالا مال ہے۔ یہاں نکلنے والے  سونے کی وجہ سے عراق اور حجاز میں سونے کے نرخ گر گئے۔

الدوادمی ریاض سے 330 کلو میٹر مغرب میں واقع ہے۔(فوٹو سبق)

الدوادمی شہر دسویں صدی ہجری کے وسط میں قائم ہوا تھا۔ اس کے بیشتر باشندوں کا پیشہ کھیتی باڑی اور جانوروں کی افزائش ہے۔ حالیہ برسوں کے دوران بعض باشندے تجارت  بھی کرنے لگے ہیں۔ 
الدوادمی ریاض سے 330 کلو میٹر مغرب میں واقع ہے۔ اس کے ماتحت  436 تحصیلیں، قریے اور بستیاں ہیں۔ یہ آبادی اور رقبے کے لحاظ سے ریاض ریجن کی بڑی کمشنریوں میں سے ایک ہے۔ اس کا رقبہ  29 ہزار مربع کلو میٹر ہے۔ اس کی آبادی 2 لاکھ 72 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ یہاں تمام سرکاری دفاتر کھلے ہوئے ہیں۔

شیئر: