Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں تیل کے پہلے کنویں کی کہانی

پہلی بار 4 مارچ 1939 کو دمام کے کنویں 7 سے پٹرول کی برآمد کا آغاز کیا گیا۔  فوٹو: اے ایف پی
سعودی عرب  کے پاس تیل کے دریافت شدہ محفوظ ذخائر 26805 ارب بیرل ہیں۔ سعودی عرب کی یومیہ تیل پیداوار 11 ملین بیرل سے زیادہ  ہے جبکہ سعودی عرب روزانہ 80 لاکھ بیرل سے زیادہ تیل برآمد کر رہا ہے۔
سعودی میگزین ’سیدتی‘ نے سعودی عرب کے 90 ویں یوم الوطنی کے موقع پر مملکت میں پٹرول کے پہلے کنویں کی دریافت کی کہانی معروف مورخ جلال الہارون کے حوالے سے بیان کی ہے۔ 
تیل کا پہلا کنواں  
سعودی عرب میں تیل کا پہلا کنواں مشرقی ریجن کے شہر الظہران میں واقع ہے۔ جسے ’دمام کا کنواں نمبر 7‘ کہا جاتا ہے۔ بانی مملکت شاہ عبدالعزیز نے اسے ’بئر الخیر‘ (بابرکت کنویں) کا نام دیا تھا۔  
یہ کنواں 84 برس قبل مارچ  1936 میں دریافت ہوا تھا۔ اس کنویں کی دریافت کا سہرا امریکی آرامکو کے سر جاتا ہے جو اب سعودی آرامکو کے نام سے مشہور ہے۔ 

سعودی عرب میں خام تیل کی پہلی کھیپ آئل ٹینکر کے ذریعے یکم مئی  1939 کو برآمد کی گئی۔ فوٹو: سیدتی میگزین

سعودی مورخ جلال الہارون کا کہنا ہے کہ اس کنویں سے روزانہ 1585 بیرل تیل 1938 تک نکالا جاتا رہا پھر اس سے یومیہ تین ہزار بیرل تیل نکالا گیا۔   
 دمام کے کنویں 7 سے 1982 تک تیل نکالا جاتا رہا۔ اس کے بعد آپریشن اسباب کی وجہ سے اس کنویں سے تیل کی پیداوار بند کردی گئی۔ اس کنویں سے 45 برس تک مسلسل تیل نکالا جاتا رہا۔ مجموعی طور پر اس سے 32 ملین بیرل تیل نکالا گیا۔   
جلال الہارون بتاتے ہیں کہ بانی مملکت شاہ عبدالعزیز نے 29 مئی 1933 کو سٹینڈرڈ آئل آف کیلیفورنیا کمپنی (سوکال) کے ساتھ سعودی عرب میں تیل کی تلاش کا معاہدہ کیا۔ 
 سعودی عرب سے قبل پڑوسی ملک بحرین میں تیل نکل آیا تھا جس کے بعد مملکت میں تیل دریافت ہونے کی امید پیدا ہوگئی تھی۔ معاہدے کے بعد 23 ستمبر 1933 سے ماہرین طبقات الارض سعودی عرب پہنچنے لگے تھے۔  

اس وقت سعودی عرب کی یومیہ تیل پیداوار 11 ملین بیرل سے زیادہ  ہے۔ فوٹو: سیدتی میگزین

سعودی مورخ جلال الہارون کا کہنا ہے کہ 30 اپریل 1935 کو دمام کنویں (1) کی کھدائی کا کام شروع کیا گیا۔ سات ماہ بعد 700میٹر کی کھدائی کے بعد گیس اور تیل کی علامتیں امید افزا شکل میں نظر آئیں بعد ازاں کھدائی کرنے والی مشینوں میں خرابی کے باعث کنواں بند کرنا پڑ گیا۔  
پھر ایک سے زیادہ مقامات پر تیل کی تلاش کا کام کیا گیا۔ کئی کنویں کھودے گئے کہیں کم، کہیں زیادہ تیل کے آثار نظر آئے۔ 
بات دمام کے کنویں (7) تک پہنچی۔ یہ 1936ء کے موسم گرما کی بات ہے جب اس کنویں میں کھدائی کا آغاز ہوا۔ اس پر کام کرنے والی ٹیم کو شروع میں بہت ساری دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن بالآخر اس کنویں سے تیل نکل آیا اور یوں دمام کا کنواں نمبر 7 پہلی کامیابی کی علامت بن گیا۔ 
سعودی عرب میں پہلے کنویں کی دریافت میں سعودی شہری خمیس بن رمثان کا بھی کردار رہا۔ ان کی نشاندہی پر ہی دمام کے اس کنویں کی کھدائی شروع کی گئی تھی۔ آرامکو نے مشرقی ریجن کی ایک آئل فیلڈ اور ایک دیو ہیکل آئل ٹینکر کو سعودی شہری سے منسوب کر دیا ہے۔ 

تیل کی پہلی پائپ لائن  

سعودی مورخ کا کہنا ہے کہ دمام کنویں سے الخبر تک تین کلو میٹر تک تیل کی پہلی پائپ لائن بچھائی گئی۔ 

اس پائپ لائن کا قطر 15 سینٹی میٹر کے لگ بھگ تھا۔ ٖفوٹو: سیدتی میگزین

اس پائپ لائن کا قطر 15 سینٹی میٹر کے لگ بھگ تھا۔ یہ پائپ لائن سعودی عرب سے  پٹرول کی برآمد شروع کرنے کے لیے بچھائی گئی تھی۔ 4 مارچ 1939 کو دمام کے کنویں 7 سے پٹرول کی برآمد کا آغاز کیا گیا۔  
آرامکو کمپنی نے دمام کنویں نمبر 7 کو مزید گہرا کرکے اس قابل بنادیا کہ اس سے نکلنے والا پٹرول عالمی منڈیوں کو بھیجا جا سکے۔ کمپنی نے 1937 کی آمد تک پٹرول کے کنویں کو 4727 فٹ یعنی 1441میٹر تک گہرا کردیا۔ اس سے یومیہ 1585 بیرل تیل نکلنے لگا پھر 1938 میں اس کی یومیہ پیداوار 3 ہزار بیرل تک پہنچ گئی۔ 
خام تیل کی پہلی کھیپ آئل ٹینکر کے ذریعے یکم مئی  1939 کو برآمد کی گئی۔ شاہ عبدالعزیز نے آئل ٹینکر میں تیل بھرنے والے سسٹم کا افتتاح کیا تھا۔  
450 ٹن خام تیل الخبر میں العزیزیہ عارضی بندرگاہ سے بحرین کے فرضۃ الزلاق کو بھیجا گیا۔ جہاں سے بحرین کے شمال مشرقی جزیرے سترۃ سے ڈھائی میل کے فاصلے پر واقع آئل ریفائنری تھی اسے بھیجا گیا۔  
جلال الہارون نے بتایا کہ آرامکو نے تیل کی پہلی کھیپ عالمی منڈی کو برآمد کرنے کے موقع پر ایک بڑی تقریب منعقد کی گئی اس میں بانی مملکت شاہ عبدالعزیز شریک ہوئے۔ 
آرامکو نے اس موقع پر بانی مملکت اور ان  کے وفد کے اعزاز میں ابو ھدریہ روڈ کے قریب ایک بڑا خیمہ نصب کیا گیا تھا- 
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: