Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قلعہ الشھوان ’تیما‘ کی تاریخ کا گواہ

قلعہ الشھوان کے مالک تیما میں الشھوان خاندان کے لوگ ہیں- فوٹو: العربیہ
تبوک ریجن کی کمشنری تیما کے تاریخی مقامات عصر قدیم کے انسانی معاشرے کا جیتا جاگتا ثبوت ہیں- کچی مٹی کی دیوہیکل دیواریں بتاتی ہیں کہ شمالی سعودی عرب کے اس علاقے کے لوگوں کا طرز معاشرت کیا تھا- مشرق وسطیٰ کے مشہور ترین کنویں ’ھداج‘ کے قریب قلعہ واقع ہے-
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی فوٹو گرافر عبدالالہ الفارس  نے پیشہ ورانہ انداز میں تاریخی مقام کی تصاویر بنائی ہیں- جنہیں دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ سیکڑوں برس گزرنے کے باوجود قلعہ عظمت رفتہ کی کہانی بیان کر رہا ہے-

یہاں پانچ ہزار برس پرانے آثار ملے ہیں- فوٹو: العربیہ

الفارس نے بتایا کہ تیما میں آباؤ اجداد کے فن تعمیر کا ورثہ بے حد اہم ہے- یہاں البلدہ القدیمہ کی عمارتیں تاریخ نویسوں کو مطالعے کی دعوت دے رہی ہیں-
قلعہ الشھوان ان میں نمایاں ترین ہے- اس کے مالک تیما میں الشھوان خاندان کے لوگ ہیں-

بعض عمارتیں دو سو برس پرانی ہیں- فوٹو: العربیہ

الفارس نے بتایا کہ بہت سارے لوگوں کو اس بات کا علم نہیں کہ تیما منفرد عمارتوں کو اپنی آغوش میں لیے ہوئے ہے- اس کی ہر عمارت منفرد فن تعمیر کی آئینہ دار ہے- بعض عمارتیں دو سو برس پرانی ہیں- ان میں الشھوان کا تاریخی قلعہ بھی آتا ہے-
الفارس نے بتایا کہ یہ قلعہ منفرد انداز میں تعمیر کیا گیا ہے- کھجوروں اور زرعی فارموں کے درمیان موجود قلعہ بڑا خوبصورت اور پرشوکت نظر آتا ہے- یہاں کی عمارتیں دیکھ کر جدید وقدیم طرز تعمیر کے خوبصورت سنگم کا پتہ دیتی ہیں-
تیما، تبوک سے جنوب مشرق میں  264 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے- قدیم دور کے عربوں نے اسے بسایا تھا- یہ سعودی عرب کے تاریخی مقامات میں سے ایک ہے- یہاں پانچ ہزار برس پرانے آثار قدیمہ ملے ہیں- آثار قدیمہ کے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ جدید حجری دور میں یہاں لوگ آباد تھے- یہاں ملنے والے نوادر کی تاریخ 2 ہزار قبل مسیح پرانی ہے- یہاں سے مٹی کے منقش  برتن ملے ہیں-
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: