Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پری اور پوسٹ برتھ ڈے بھی ہوتا ہے؟‘

(تصویر : انسٹاگرام)
وہ دن گئے جب بچے، جوان سارا سال ایک دن کا شدت سے انتظار کیا کرتے تھے اور وہ  ہوتا تھا ’سالگرہ کا دن‘ جب ان کو من پسند تحائف ملتے تھے۔
اس خاص دن  رشتہ دار، دوست اور عزیز گھر آتے تھے، دعوت کا اہتمام کیا جاتا تھا۔ جس بچے یا بچی کی سالگرہ  ہوتی تھی اس کو اچھے کپڑے پہنا کر تیار کیا جاتا، من پسند کھانوں کے ساتھ پسندیدہ کیک کا بھی اہمتام کیا جاتا۔
 جیسے وقت گزرتا جا رہا ہے، تقریبات کو منانے کے انداز میں بھی فرق آ گیا ہے۔ اسے جدت کہیں یا نئے خرچے، بات ایک ہی ہے۔
جہاں پہلے کسی بھی عام بیکری کا کیک لا کر بچوں کو خوش کر دیا جاتا تھا وہیں آج کل کے دور میں بچے ہوں یا بڑے ہوں اپنی پسند کے مطابق کیکس اور کپ کیکس تیار کرواتے ہیں جو عام بیکریوں کے روایتی کیکس کی نسبت خاصے مہنگے بھی ہوتے ہیں۔ ان پر فانڈونٹ کی مدد سے مختلف چیزیں بنائی اور لکھی جاتی ہیں اور طرح طرح کی چیزوں سے سجایا جاتا ہے جیسے  پلے کارڈز، تصاویر وغیرہ۔
مگر اب صرف سالگرہ نہیں بلکہ سالگرہ سے پہلے اور بعد کے دن کو منانے کے لیے بھی الگ تیاریاں کی جاتی ہیں۔ پھر چاہے وہ عام لوگ ہوں یا اداکار، سلیبرٹی وغیرہ #Pre-Birthday اور #Post-Birthday معمول کی بات بن رہی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اس موضوع نے اس وقت زور پکڑا جب پاکستانی اداکارہ ماورا حسین کی سالگرہ سے ایک دن پہلے کی تصاویر منظر عام پر آئیں۔
ٹوئٹر صارف عمر قریشی نے اداکارہ کی کیک،غباروں اور پھولوں کے ساتھ تصاویر شئیر کرتے ہوئے سوال کیا کہ اب یہ #Pre-Birthday کیا ہوتا ہے؟
جس کے جواب میں  صارفین کا آپس میں دلچسپ کمنٹس کا تبادلہ شروع ہوگیا۔ بعض صارفین کا کہنا تھا اگر سالگرہ سے پہلے اور بعد کے دن بھی منائے جا رہے ہیں تو پھر تو سالگرہ کی مایوں، مہندی  اور سالگرہ کی خوشی مں ڈھولکی کا بھی اہتمام کیا جاتا ہو گا۔ اکثر کا کہنا تھا کہ یہ نئے رسم و رواج مغربی کلچر کا حصہ ہیں جو اب آہستہ آہستہ ہمہارے معاشرے  کا بھی حصہ بنتے جا رہے ہیں۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سعید چنہ نامی ٹوئٹر صارف نے مزاح میں لکھا کہ ’برتھ ڈے سے ایک دن پہلے سالگرہ منانے کو #Pre-Birthday کہتے ہیں۔‘

ٹوئٹر صارف عدنان علی  نے لکھا ’آج کل کے دور میں #Pre-Birthday تو کیا پوسٹ برتھ ڈے بھی منایا جاتا ہے اپنا سافٹ وئیر اپ ڈیٹ کر لیجیئے۔‘

جہاں کئی صارفین اس طرح کی تقریبات کی اختلاف یا اتفاق کرتے نظر آئے وہیں کئی نے اسے زیادہ تحائف لینے کا پلان اور پیسے ضائع کرنے کا طریقہ بھی قرار دیا، ٹوئٹر ہینڈل گلو پوائنٹ نے لکھا کہ ’یہ بار بار تحفے لینے کا پلان ہوتا ہے۔‘
کورونا کی وجہ سے بہت سے اداکار اور سلیبرٹیز اپنے مداحوں اور چاہنے والوں سے رابطے میں رہنے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے آئے ہیں۔
لاک ڈاون کے دوران بعض اداکاروں نے مداحوں کو اپنے کچن کی سیر کروائی تو کسی نے خود کھانا بنایا۔ ان سرگرمیوں سے سلیبرٹیز نے خود کو مصروف رکھنے کے ساتھ ساتھ مداحوں کو بھی باخبر رکھا۔

شیئر: