Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شادی کے کیک کی تیاری میں دو ماہ لگ گئے

شادی کے بندھن میں بندھنے سے قبل کیٹ اور ولیم ایک دوسرے کو کافی عرصے سے جانتے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی
کیٹ یا کیتھرین مڈلٹن اور شہزادہ ولیم کی شادی 29 اپریل 2011 کو ایک شاندار تقریب میں ہوئی جس کی شہانت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ شاہی جوڑے اور ان کے مہمانوں کے لیے تیار کیے جانے والے کیک کی تیاری شادی کے دن سے دو ماہ قبل شروع کر دی گئی تھی۔
کیٹ اور ولیم کون ہیں اور ان کی شادی کیسے ہوئی یہ جاننے سے قبل ان کی شادی کی تقریب کو شاہانہ بنانے والوں کی محنت پر نظر ڈالتے ہیں۔
یوں تو اس تقریب کو شاندار بنانے میں کئی لوگوں کی محنت شامل تھی لیکن ہم بات کریں گے تین فٹ اونچا اور 220 پاؤنڈ بھاری کیک کی جو کیٹ کی پسند کا تھا۔
امریکی جریدے ٹاؤن اینڈ کنٹری میگ کو انٹرویو دیتے ہوئے پیسٹری چیف فیونا کیرنس نے بتایا تھا کہ ان کی ٹیم نے مارچ کے آغاز سے ہی کیک کی تیاری شروع کی، جبکہ شاہی شادی کی تاریخ 29 اپریل تھی۔

محتلف تہوں کے بننے کے بعد فیونا کیرنس کی ٹیم کو اسے ایک ساتھ جوڑنے میں ڈھائی دن لگے۔ فوٹو: رائل ڈاٹ یو کے

آٹھ منزلہ کیک کی تہوں کی تیاری میں ایسے اجزا استعمال ہوئے تھے جو اسے شادی کی تاریخ کے قریب آنے پر مکمل طور پر تیار کرتے۔ محتلف تہوں کے بننے کے بعد فیونا کیرنس کی ٹیم کو اسے ایک ساتھ جوڑنے میں ڈھائی دن لگے۔ یہ حتمی عمل ٹیم نے بکنگہم پیلس میں مکمل کیا تھا۔
شادی کی تقریب 2011 میں ہوئی لیکن کیٹ اور ولیم نے اپنی منگنی 16 نومبر 2010 کو کی۔
مشہور لوگوں کی کہانیاں بتانے والی ویب سائٹ بائیوگرافی ڈاٹ کام کے مطابق شہزادہ ولیم نے کیٹ سے شادی کی خواہش کا اظہار کینیا میں کیا تھا جہاں وہ دونوں چھٹیاں منانے گئے تھے۔ ولیم نے کیٹ کو منگنی کے لیے وہ انگوٹھی پیش کی تھی جو ان کی والدہ شہزادی ڈائنا پہنتی تھیں۔
شادی کے بندھن میں بندھنے سے قبل کیٹ اور ولیم ایک دوسرے کو کافی عرصے سے جانتے تھے کیونکہ وہ ایک ہی کالج میں پڑھتے تھے۔

ولیم نے کیٹ سے شادی کی خواہش کا اظہار کینیا میں کیا تھا جہاں وہ دونوں چھٹیاں منانے گئے تھے۔ فوٹو: رائل ڈاٹ یو کے

شہزادی بننے سے پہلے کیٹ کون تھیں؟
یوں تو شہزادہ ولیم کے ساتھ شادی سے کیٹ کو شہزادی کا خطاب ملا تاہم وہ بذات خود بھی ایک امیر گھرانے سے تعلق رکھتی تھیں۔
ان کی والدہ کا تعلق تو محنت کش طبقے سے تھا لیکن ان کی نانی ڈوروتھی گولڈ سمتھ نے اپنے بچوں کو اعلی مقاصد حاصل کرنے کی طرف راغب کیا، جس کی وجہ سے کیٹ کی والدہ ائیر ہوسٹس بنیں، جو اس وقت ایک محصور کن پیشہ مانا جاتا تھا۔
کیٹ کی والدہ کیرل ایک فلائٹ پر اپنی ڈیوٹی ہی انجام دے رہی تھیں کہ وہ اپنے ہونے والے شوہر مائیکل سے ملیں جن کا تعلق برطانیہ کے شہر لیڈز کے ایک امیر گھرانے سے تھا اور ان کے برطانوی اشرافیہ سے بھی روابط تھے۔
کیٹ کے والدین نے شادی کے بعد 1987 میں پارٹیوں پر سامان مہیا کرنے کے لیے ایک کمپنی کھولی جس کو خوب ترقی حاصل ہوئی اور میڈلٹن خاندان کروڑ پتی بن گیا۔
کیٹ جن کا پورا نام کیتھرین الیزبتھ مڈلٹن ہے، 9 جنوری 1982 کو انگلینڈ میں پیدا ہوئیں۔
ان کی ایک چھوٹی بہن فلپا اور بھائی جیمز ہیں۔ کیونکہ کیٹ کے والدین کا کاروبار اچھا چل پڑا تھا لہذا انہوں نے ایک اچھی زندگی بسر کی۔
کیٹ نے اچھے سکولوں اور کالج سے تعلیم حاصل کی۔ وہ خود بھی ایک ذہین طالب علم تھیں۔
کیٹ کی ولیم کے ساتھ ملاقات سکوٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف سینٹ اینڈریوز میں ہوئی جہاں وہ 2001 میں طالب علم بنیں۔

کیٹ اور ولیم کے 2016 میں انڈیا اور بھٹان کے دورے کیے تھے۔ فوٹو: پریس اسوسی ایشن

شہزادہ ولیم کون ہیں؟
ولیم، شہزادہ چارلس اور ڈائنا کے پہلے بیٹے ہیں جن کی پیدائش 21 جون 1982 کو لندن میں ہوئی تھی۔
ان کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ وہ ایک ذہین طالب علم تھےاور ساتھ ہی ساتھ کھیل کود بھی کرتے تھے۔
بائیوگرافی ڈاٹ کام کے مطابق ولیم پر ان کے والدین کی طلاق اور ان کے والدہ کی 1997 میں ناگہانی موت کا کافی اثر پڑا تھا۔ انہیں میڈیا کے سامنے آنا پسند نہیں اور نہ ہی اپنے لڑکپن کے دنوں میں انہیں لڑکیوں کی توجہ کا مرکز بننا پسند تھا۔
شاہی دورے
2011 میں شادی ہونے کے بعد سے کیٹ اور ولیم نے دنیا کے کئی ممالک کے شاہی دورے کیے ہیں جن میں کینیڈا، امریکہ، ویتنام، اردن، فرانس، جرمنی اور ملائشیا شامل ہیں۔
تاہم پاکستان آنا ان کا برِ صغیر کا پہلا دورہ نہیں ہوگا کیونکہ اس کے قبل وہ اس خطے کے ملک انڈیا کا دورہ کر چکے ہیں۔
کیٹ اور ولیم نے 2016 میں انڈیا اور بھٹان کے دورے کیے تھے، جس دوران انہوں نے دونوں ممالک کے مختلف شہروں اور  ثقافتوں کو دیکھا اور متعدد مقامات میں مقامی افراد سے ملے۔
کیٹ اور ولیم کا شاہی جوڑے کے طور پر پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ اس سے قبل ذاتی حیثیت میں ان کے پاکستان کے دورے کی کوئی تفصیلات یا معلومات موجود نہیں ہیں۔
یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس دورے پر ولیم اپنی دادی ملکہ الزبتھ کی نمائندگی کریں گے، جو اپنے 65 سالہ دور حکمرانی میں متعدد بار پاکستان آئیں۔ ولیم کا دورہ پاکستان ان کی والدہ ڈائنا کی یادوں کو تازہ کر دے گا، جو اپنی زندگی کے آخری سال میں دو بار اور اس سے قبل 1994 میں پاکستان آئی تھیں۔

کیٹ اور ولیم کا شاہی جوڑے کے طور پر پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ فوٹو: اے پی

کیٹ، ولیم کی روز مرہ کی زندگی
شاہی خاندان کا حصہ ہونے کی وجہ سے ولیم اور کیٹ کے زیادہ تر دن تقریبات میں شرکت کرتے ہوئے گزرتے ہیں۔
دونوں فلاحی کام بھی کرتے ہیں جن میں ذہنی امراض کی بارے میں آگاہی پیدا کرنا، آن لائن ہراسگی کو روکنے سے لے کر جنگلی حیات کی تحفظ پر کام کرنا شامل ہے۔
لیکن ایک عام انسان کے ذہن میں یہ سوال ضرور آتا ہوگا کہ آخر یہ شاہی جوڑا اپنے اخراجات کن پیسوں سے پورے کرتا ہے؟
فوربیز کے مطابق، اپنی والدہ کے انتقال کے بعد ولیم کو ایک کروڑ ڈالر کی جائیداد ملی تھی۔ انہوں نے ماضی میں تنخواہوں پر نوکریاں بھی کی ہیں جن میں پائلٹ کی نوکری بھی شامل ہے۔
تاہم ان کے خاندان کی کمائی ان 23 ممالک سے آتی ہے جن میں ان کی کرائے پر دی گئی جائیدادیں ہیں۔
شاہی خاندان کے ایک معاشی معاہدے کے تحت، ولیم کو شاہی فرائض سرانجام دینے کے بدلے میں ہر سال ایک مخصوص رقم ملتی ہے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: