Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ترکی ناگورنو کاراباخ میں کشیدگی بڑھا رہا ہے‘

امریکی وزیرخارجہ کا کہنا ہے اس تنازعے کے لیے سفارتی حل کی ضرورت ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے ترکی پر ناگورنو کاراباخ میں کشیدگی بڑھنانے کا الزام لگایا ہے۔
جمعے کو آرمینیا اور آذربائیجان کی افواج کے درمیان نئی جھڑپیں ہوئی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ترکی کی جانب سے آذربائیجان کو وسائل فراہم کرنے سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس تنازعے کے لیے سفارتی حل کی ضرورت تھی۔
ادھر انقرہ نے آرمینیا پر الزام لگایا ہے کہ اس نے غیر قانونی طور پر آذربائیجان کے علاقے پر قبضہ کیا ہے جبکہ آرمینیا کا کہنا ہے کہ ترکی نے اس تنازعے کے فوجی حل کے لیے آذربائیجان کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
آرمینیا کا موقف ہے کہ اس کے شہری خطرے سے دوچار ہو گئے ہیں۔
ترکی نے رواں برس اپنے قریبی اتحادی آذربائیجان کو فوجی برآمدات چھ گنا بڑھائی ہیں۔

دونوں جانب درجنوں افراد بھی ہلاک ہوئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

گذشتہ ہفتے روس نے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی کے لیے ثالث کا کردار ادا کیا تھا، دونوں ممالک جنگ بندی پر متفق بھی ہوئے تھے۔
اس لڑائی کی وجہ سے دونوں جانب درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ہزاروں افراد نے نقل مکانی کی۔
بین الاقوامی طور پر ناگورنو کاراباخ کے علاقے کو آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے لیکن سنہ 1994 میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ بندی کے بعد سے اس خطے کا حکومتی انتظام آرمینیائی نسل کے مقامی افراد کے پاس ہے۔

تین ہفتوں کی لڑائی ہزاروں افراد اپنے گھروں سے نقل مکانی کر چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

یونان نے بھی ترکی کی مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا، اور یونانی وزیر خارجہ نے آرمینیا کی حمایت کے لیے دارالحکومت یریوان کا دورہ کیا۔
یورپی کونسل نے ترکی پر زور دیا ہے کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔

شیئر: