سعودی وزارت تجارت ، وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود اور محکمہ زکوۃ و آمدنی کے انسپکٹرز نے ریاض گولڈ مارکیٹ میں مشترکہ چھاپہ مار کر سونے و چاندی کے زیورات اور قیمتی پتھروں کے خفیہ گودام کا پتہ لگایا ہے۔
الاخباریہ چینل کے مطابق تینوں سرکاری اداروں کی تفتیشی ٹیموں نے زیورات کی دکانوں کے نیچے خفیہ گودام اور راہداریاں دریافت کی ہیں۔ علاوہ ازیں یہ بھی پتہ لگا لیا گیا کہ زیورات کی دکانوں میں غیرملکی ملازم کام کررہے تھے اور تفتیشی کارروائی کے موقع پر انہیں چھپا دیا جاتا تھا۔ غیرملکی کارکنان کو حراست میں لے کر سیکیورٹی فورس کے حوالے کردیا گیا۔
وزارت تجارت کے ایک انسپکٹر نے جو چھاپہ مہم میں شامل تھا اور جس نے پوری کارروائی کی وڈیو تیار کی بتایا کہ دکاندار سونے، چاندی اور قیمتی پتھروں کے غیر قانونی زیورات ذخیرہ کرنے کے لیے خفیہ گودام اور راہداریاں استعمال کررہے تھے۔ ممکن ہے کچھ اور اشیا بھی ان گوداموں میں چھپائی جاتی ہوں۔ تفتیشی کارروائی جاری ہے۔
فيديو | كشف "سراديب سرية" في مداهمة أمنية لـ #سوق_الذهب بـ #الرياض#الإخبارية pic.twitter.com/9TATxNkJjZ
— قناة الإخبارية (@alekhbariyatv) October 22, 2020
وزارت تجارت نے بتایا کہ چھاپہ مہم کا ممقصد منی لانڈرنگ، تجارتی جرائم اور سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کی سرگرمیوں کو روکنا تھا۔ چھاپہ مہم کا مقصد یہ بھی تھا کہ مشکوک سرگرمیوں کا پتہ لگایا جائے۔ دکانداروں کے بارے میں رپورٹ ملی تھی کہ وہ سونے کے لین دین کا دس سالہ ریکارڈ غائب کیے ہوئے ہیں جبکہ وہ یہ ریکارڈ محفوط کرنے کے پابند ہیں۔