Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈان اور اسرائیل تعلقات معمول پر لانے کے لیے متفق

اقتصادی و تجارتی تعلقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔(فائل فوٹو اے ایف پی)  
اسرائیل اور سوڈان اقتصادی و تجارتی تعلقات شروع کرنے پر متفق ہوگئے۔ دو خلیجی ملکوں کی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے بعد یہ ایک اہم پیش رفت ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب سے کچھ دن قبل یہ اہم اعلان کیا کہ ’سوڈان، اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے گا‘۔
 عرب نیوز اور اے ایف پی کے مطابق متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے گزشتہ ماہ وائٹ ہاوس میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے تاہم سوڈان اس لیے بھی اہم ہے کہ کیونکہ وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں رہا ہے۔
صدر ٹرمپ کے سینیئر معاون نے ٹویٹ کیا کہ’ سوڈان اور اسرائیل تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے متفق ہوگئے ہیں۔ مشرق وسطی میں قیام امن کی طرف ایک اور اہم قدم جس میں ایک اور قوم ابراہم معاہدے میں شامل ہوگئی جس میں بحرین اور اسرائیل شامل ہیں‘۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے سوڈان کو دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والے ممالک کی فہرست سے باضابطہ طور پر نکالنے کے اقدام کے بعد صحافیوں کو اوول آفس لے جایا گیا جہاں امریکی صدر سوڈان کی قیادت اور اسرائیل کے وزیر اعظم نتن یاہو کےساتھ فون پر رابطے میں تھے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق اسرائیل اور سوڈان نے امارات، بحرین اور اسرائیل کے درمیان معاہدوں کے بعد جمعے کو اقتصادی و تجارتی تعلقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔  
العربیہ نیٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو سوڈانی صدر جنرل عبدالفتاح البرھان، سوڈان وزیراعظم عبداللہ  حمدوک، اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتنیاہو سے مشترکہ ٹیلیفونک رابطے کیے ہیں۔
مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ امریکی صدر ٹرمپ، سوڈانی صدر البرھان، سوڈانی وزیراعظم عبداللہ حمدوک اور اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتنیاہو نے جمہوریت کی بحالی سے متعلق سوڈان کی تاریخی پیشرفت اور خطے میں امن عمل کو آگے لے جانے کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ 

امریکہ، سوڈان  پر قرضوں کے بوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کرے گا۔ (فوٹو اے ایف پی) 

 اعلامیے کے مطبق اسرائیل، امریکہ اور سوڈان کے رہنما اقتصادی و تجارتی تعلقات شروع کرنے پر متفق ہوگئے ہیں۔ کاشتکاری پر زیادہ توجہ مرکوز کی جائے گی۔  
بتایا گیا کہ امریکہ، سوڈان کی خودمختاری کی بحالی اور اس پر قرضوں کے بوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کرے گا۔  
امریکی صدر ٹرمپ نے توقع ظاہر کی ہے کہ آئندہ ہفتوں یا مہینوں کے دوران بہت سارے ممالک امن معاہدے میں شامل ہوجائیں گے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پانچ ممالک اسرائیل کے ساتھ امن معاہدوں کے خواہشمند ہیں۔  تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے سوڈان اور اسرائیل کا معاہدہ مشرق وسطی میں قیام امن کی جہت میں ایک اور قدم ہے۔
اس موقع پراسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے کہا کہ مشرق وسطی میں امن دائرہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ 

نتن یاہو کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی میں ا من دائرہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔(فوٹو سوشل میڈیا)

یاد رہے کہ اس سے قبل سوڈانی حکومت کے قریبی ذرائع نے روئٹرز کو بتایا تھا کہ سوڈان کے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک عبوری پارلیمنٹ (جس کی ابھی تک تشکیل نہیں ہوئی ہے) کی جانب سے منظوری کے بعد اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات بحال کرنے کے لیے تیار ہیں۔
 ابھی تک سوڈانی فوج اور شہریوں کے درمیان اقتدار کی تقسیم کے معاہدے کے تحت پارلیمنٹ کی تشکیل عمل میں نہیں آئی ہے۔ معزول صدر عمر البشیر کی حکومت ختم ہونے کے بعد اپریل 2019 سے فوج اور شہری ساتھ مل کر سوڈان کے ملکی معاملات چلا رہے ہیں۔ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ پارلیمنٹ کی تشکیل کب تک عمل میں آئے گی۔

شیئر: