Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکردو کا ترملین اور سوات کا زمرد

‘اولڈ از گولڈ’ کے محاورے کی طرح قیمتی پتھر اور نایاب اشیا کی مانگ آج کے جدید دور کی چمک دمک بھی نہیں مٹا سکی۔ قدیم تہذیب سے جڑی نادر اشیا کو سنبھال کر رکھنے والوں کا جمالیاتی ذوق ماضی سے ناطہ جوڑے رکھنے کے ساتھ ساتھ اس قیمتی ثقافتی ورثے کو محفوظ بنانے کا ذریعہ بھی ہے۔ دیکھیے اسلام آباد کی ایک ایسی نایاب اشیا کی مارکیٹ سے کاشف جاوید کی یہ ڈیجیٹل رپورٹ

شیئر: