Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جینز پر پابندی تو طالبات نے لنگی پہن لی؟‘

بعض صارفین کے مطابق یہ پانچ سال پرانی تصویر ہے۔ فوٹو: ٹوئٹر
انڈیا میں منفرد احتجاج کی ایک تصویر وائرل ہوئی ہے اور سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر گردش کر رہی ہے۔
اس تصویر میں کالج جانے والی لڑکیاں لنگی اور شرٹ میں نظر آ رہی ہیں اور ساتھ یہ لکھا جا رہا ہے کہ جنوبی ہند کی ریاست کیرالہ کے ایک کالج میں لڑکیوں کے جینز پہننے پر پابندی کے بعد طالبات نے احتجاجاََ لنگی پہن کر آنے کا فیصلہ کیا۔
لیکن یہ تقریباً پانچ سال پرانی تصویر ہے جسے گذشتہ دنوں ایک بار پھر سے سوشل میڈیا پر دیکھا گيا۔
انڈیا کے معروف صحافی اور ’نئی دنیا‘ کے ایڈیٹر شاہد صدیقی نے گذشتہ دنوں اس تصویر کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا: ’کیرالہ کے کالج نے جیز پہننے پر پابندی لگا دی تو لڑکیوں نے یہ رخ اپنایا۔ کالج اب تک سوچ میں ہے کہ اب کیا کرے۔‘
ان کی اس پوسٹ پر بہت سے صارفین نے لکھا ہے کہ یہ کسی کالج کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ تصویر سنہ 2015 کی ہے جب جنوبی ہند کے معروف اداکار مہیش بابو کی فلم ’سری منتھوڈو‘ کی ریلیز ہوئی تھی۔
وائرل ہونے والی تصویر کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ مہیش بابو کے فینز نے ان سے اپنی محبت کے اظہار میں ایسا کیا تھا۔
ایک صارف نے لکھا ہے کہ کیرالہ کے کسی کالج نے جینز پہننے پر پابندی نہیں لگائی، یہ فیک تصویر سنہ 2015 کی ہے۔
’فرسٹ انڈین‘ نامی صارف نے بہت پہلے سنہ 2016 میں اسے فیک بتایا تھا اور اس کی اصل وجہ تیلگو زبان میں ریلیز ہونے والی مہیش بابو کی فلم بتائی تھی۔
  اس فلم میں اداکارہ شروتی حسن یعنی کمل حسن کی بیٹی نے بھی اہم کردار ادا کیا اور یہ فلم بہت کامیاب رہی تھی۔

شیئر: