Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جو بائیڈن جیت کی راہ پر گامزن

جو بائیڈن 253 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ پہلے جبکہ ٹرمپ 213 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ میں اعصاب شکن صدارتی معرکے کے فاتح کا ابھی تک تعین نہیں ہوسکا۔ پوری دنیا نتائج کی منتظر ہے۔ری پبلکن امیدوار صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن دونوں نے اپنی اپنی کامیابی کے دعوے کیے ہیں تاہم امریکی میڈیا کے مطابق بائیڈن 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے کی اس دوڑ میں ٹرمپ سے کافی آگے نکل گئے ہیں اور ان کے وائٹ ہاؤس پہنچنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
امریکہ کے نیوز چینل سی این این کے مطابق ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن 253 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں جبکہ موجودہ صدر اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے 213 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔
امریکہ کے 46 ویں صدر کا فیصلہ ملک کی پانچ اہم ریاستوں جنہیں سوئنگ سٹیٹس کہا جاتا ہے کے حتمی نتائج پر ہے۔
ان پانچ اہم ریاستوں میں ایریزونا، جارجیا، پنسلوینیا، نواڈا اور شمالی کیرولائنا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ چھٹی ریاست الاسکا ہے جہاں ابھی کامیاب امیدوار کا فیصلہ نہیں ہوا۔ ان سب ریاستوں میں تاحال ڈاک کے ذریعے بھیجے گئے ووٹوں (پوسٹل بیلٹس) کی گنتی کا طویل اور صبر آزما عمل جاری ہے۔
جو بائیڈن جارجیا اور پنسلوینیا میں مسلسل ٹرمپ سے پیچھے تھے اب انہوں نے ری پبلکن امیدوار کی برتری ختم کرتے ہوئے دونوں ریاستوں میں سبقت حاصل کر لی ہے۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق جارجیا میں 98 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ دونوں امیدواروں نے 49.4 فیصد اور 49.4 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں، تاہم ووٹوں کی تعداد کے لحاظ سے بائیڈن، ٹرمپ سے آگے نکل گئے ہیں۔
ریاست جارجیا میں بائیڈن کے ووٹوں کی تعداد 24 لاکھ 50 ہزار 184 ہو گئی ہے جبکہ صدر ٹرمپ نے 24 لاکھ 48 ہزار 619 ووٹ حاصل کیے ہیں۔

پنسلوینیا میں ڈونلڈ ٹرمپ کو جو بائیڈن پر 18 ہزار 229 ووٹوں کی سبقت حاصل ہے (فوٹو: اے ایف پی)

اس طرح ڈیموکریٹ امیدوار کے اپنے ری پبلکن حریف سے ایک ہزار 565 ووٹ زیادہ ہوگئے ہیں۔ یاد رہے کہ جارجیا کے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 16 ہے۔
ایک اور اہم ریاست، شمالی کیرولائنا میں 95 فیصد ووٹوں کی گنتی کی جاچکی ہے جس کے مطابق صدر ٹرمپ 27 لاکھ 32 ہزار 120 ووٹوں کے ساتھ سرفہرست ہیں جو کہ 50 فیصد ووٹ بنتے ہیں جبکہ اُن کے مدمقابل امیدوار جو بائیڈن نے 26 لاکھ 55 ہزار 383 ووٹ حاصل کیے ہیں جو کہ 48 فیصد ووٹ ہیں۔
اس طرح ڈونلڈ ٹرمپ کو شمالی کیرولائنا میں جو بائیڈن پر 76 ہزار 737 ووٹوں کی برتری ہے۔ اس ریاست کے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 15 ہے۔
پنسلوینیا ایک ایسی سوئنگ سٹیٹ ہے جہاں کے حتمی نتائج کا سب کو بے صبری سے انتظار ہے۔ 20 الیکٹورل ووٹوں کی حامل اس ریاست میں 95 فیصد ووٹ گنے جاچکے ہیں اور دونوں امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔

جو بائیڈن نے ریاست جارجیا میں صدر ٹرمپ کی برتری ختم کر دی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

پنسلوینیا میں جو بائیڈن 49.4 فیصد کے تناسب سے 32 لاکھ 95 ہزار 304 ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر آگئے ہیں جبکہ ان کے حریف صدر ٹرمپ 49.3 فیصد کے تناسب سے 32 لاکھ 89 ہزار 717 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر چلے گئے ہیں۔
اس طرح پنسلوینیا میں بائیڈن کو 5 ہزار 587 ووٹوں کی سبقت حاصل ہے، اگر بائیڈن اس ریاست میں کامیاب ہوگئے تو پھر وہ امریکی صدارت کا الیکشن بھی جیت جائیں گے۔
اسی طرح 11 الیکٹورل ووٹ رکھنے والی ریاست ایریزونا بھی ایک سوئنگ سٹیٹ ہے جہاں 90 فیصد ووٹوں کی گنتی کی جا چکی ہے۔ بائیڈن نے 49.5 جبکہ ٹرمپ نے 49.2 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔
ایریزونا میں ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن 15 لاکھ 61 ہزار 147 ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں جبکہ ٹرمپ نے 15 لاکھ 17 ہزار 368 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ یہاں بائیڈن کو ٹرمپ پر 43 ہزار 779 ووٹوں کی سبقت حاصل ہے۔

 ریاست ایریزونا میں اب تک 90 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ایریزونا میں 93 فیصد ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہوچکا ہے، جس میں سے بائیڈن کے ووٹوں کا تناسب 50 جبکہ ٹرمپ کا 48 فیصد ہے۔
ریاست نیواڈا میں 49.8 فیصد ووٹوں کے ساتھ بائیڈن پہلے اور 48.1 فیصد ووٹ لے کر ٹرمپ دوسرے نمبر پر ہیں۔
بائیڈن کو اس ریاست میں 6 لاکھ 26 ہزار 211 ووٹ ملے ہیں جبکہ ٹرمپ کے حاصل کردہ ووٹوں کی تعداد 6 لاکھ 5 ہزار 669 ہے۔ اس طرح نیواڈا میں بائیڈن 20 ہزار 542 ووٹوں کے ساتھ ٹرمپ پر سبقت لیے ہوئے ہیں۔
ریاست الاسکا اگرچہ سوئنگ سٹیٹس میں شمار نہیں ہوتی تاہم اس ریاست کے ووٹوں کی گنتی بھی ابھی مکمل نہیں ہوئی۔ تین الیکٹورل ووٹوں والی اس ریاست میں ابھی تک یہاں صرف 56 فیصد ووٹ گِنے گئے ہیں۔
 الاسکا میں صدر ٹرمپ کو 62.9 فیصد یعنی ایک لاکھ 8 ہزار 231 ووٹ پڑے ہیں اور وہ یہاں سرفہرست ہیں۔ بائیڈن نے ابھی تک صرف 33 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں اور ان کے ووٹوں کی تعداد 56 ہزار 849 ہے۔

شیئر: