انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے کشتواڑ میں بادل پھٹنے سے ہلاکتوں کی تعداد 56 ہو چکی ہے جبکہ درجنوں افراد لاپتہ ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جمعرات کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ہمالیہ کے گاؤں میں شدید بارش کے نتیجے میں پانی اور کیچڑ کے طوفان کے باعث کم از کم 56 افراد ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہیں۔
مزید پڑھیں
کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’خبر انتہائی افسوسناک ہے۔‘
ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے اہلکار محمد ارشاد نے اے ایف پی کو بتایا کہ اب تک 56 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 80 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے جبکہ 300 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ 50 افراد شدید زخمی ہیں جنہیں قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
مقامی حکام نے بتایا کہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ بہت سے مکانوں کو یا تو شدید نقصان پہنچا ہے یا وہ پانی میں بہہ چکے ہیں۔
محمد ارشاد نے مزید بتایا کہ تباہی کے مقام سے 150 زخمیوں کو بھی بچا لیا گیا ہے جن میں سے 50 شدید زخمی ہیں۔
قریبی گاؤں اتھولی کے رہائشی سشیل کمار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’میں نے کم از کم 15 لاشیں دیکھی ہیں جنہیں مقامی ہسپتال لایا گیا۔‘
محکمہ موسمیات نے مزید شدید بارشوں اور سیلاب کا الرٹ جاری کرتے ہوئے شہریوں کو احتیاطی تداپیر اپنانے کی ہدایت کی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق موقع پر سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔ یہ جگہ مچیل ماتا یاترا کا نقطہ آغاز ہے۔ ڈپٹی کمشنر پنکج شرما کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر بھیج دی گئی ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ضرورت مندوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔
رواں ماہ پانچ اگست کو انڈیا کی شمالی ریاست اتراکھنڈ کے ضلع اترکاشی میں بادل پھٹنے کے بعد آنے والے سیلابی ریلے میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے تاہم ان اعدادوشمار کی تصدیق ہونا باقی ہے۔