انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ اگر انڈیا پر مستقبل میں حملے ہوئے تو وہ اپنے پڑوسی کو سزا دے گا۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعہ کو انڈیا کے یوم آزادی کے موقع پر دلی کے لال قلعے میں خطاب کرتے ہوئے انڈین وزیراعظم نے کہا کہ انڈیا نے ایک ’نیو نارمل‘ کی بنیاد رکھی ہے جس میں دہشت گردوں اور دہشت گردی کی سہولت کاری کرنے والوں میں فرق نہیں کیا جاتا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ انڈیا پاکستان کی ’نیوکلیئر بلیک میلنگ‘ برداشت نہیں کرے گا۔
نریندر مودی نے کہا کہ انڈیا نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ جوہری دھمکیوں کو برداشت نہیں کرے گا۔ کافی عرصے سے ایٹمی بلیک میلنگ جاری ہے لیکن اب یہ برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے عندیہ دیا کہ انڈیا سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی برقرار رکھے گا۔
’انڈیا سے آنے والے دریا دشمنوں کی زمینوں کو سیراب کر رہے ہیں جبکہ میرے ملک کے کسانوں اور زمینوں کو پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ انڈیا نے اب فیصلہ کر لیا ہے کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہیں گے۔‘
انڈین وزیراعظم نریندر مودی کا بیان پاکستان اور انڈیا کے درمیان رواں برس مئی میں ہونے والی فضائی جھڑپوں کے لگ بھگ تین ماہ بعد سامنے آیا ہے۔
22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام پر شدت پسند حملے کے بعد انڈیا نے کہا تھا کہ 6-7 مئی کی درمیانی شب کو اس نے پاکستان میں شدت پسندوں کے کیمپوں کو نشانہ بنایا۔
اس آپریشن کو ’آپریشن سندور‘ کا نام دیا گیا، جس کے بعد انڈیا اور پاکستان کے درمیان فوجی تنازع شروع ہوا تھا۔
نریندر مودی نے اپنی تقریر میں انڈیا پر ٹرمپ ٹیرف کا براہِ راست ذکر نہیں کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ زراعت کے شعبے پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔