Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فوج سے بات ہو سکتی ہے:‘ بیان پر مریم نواز پر شدید تنقید

وفاقی وزرا اور حکومتی ترجمانوں نے مریم نواز کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
‏پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے اس بیان کے بعد کہ فوج سے بات ہو سکتی ہے، وزرا کی جانب سے ان پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ وزرا اور حکومتی ترجمانوں نے کہا ہے کہ مریم نواز کے بیان کے بعد ن لیگ کے چہرے سے جمہوریت کا لبادہ اُتر گیا ہے۔ ’جن سے بات تک کرنا گوارہ نہ تھا ان سے کہہ رہے ہیں کہ خدا کے لیے آئین کو پھاڑ پھینکو اور حکومت سے جان چھڑاؤ۔‘
جمعرات کو مریم نواز نے بی بی سی اردو کی نامہ نگار فرحت جاوید کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’ان کی پارٹی فوج سے بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ پہلے عمران خان کو گھر بھیجا جائے۔‘

 

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ان کے قریبی ساتھیوں سے رابطے کیے ہیں اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے مذاکرات ہوسکتے ہیں۔
ان کا بیان سامنے آنے کے بعد وزرا کی جانب سے یکے بعد دیگرے بیانات اور ٹویٹس کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ 'سیاسی بہروپیوں کا جمہوری لبادہ اُتر کر قوم کے سامنے آ رہا ہے۔ پہلے دن سے کہہ رہے ہیں ان کی نہ ایک سوچ ہے نہ کوئی نظریہ۔ انہیں صرف اپنا ذاتی مفاد عزیز ہے۔ آئے روز اپنے مؤقف سے پھرنے والے عوام کی رہنمائی کے لائق نہیں ہو سکتے۔'
‏اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے کوئی بیان سامنے آئے تو فواد چودھری کب پیچھے رہ سکتے ہیں۔ انھوں نے بھی ٹویٹ کیی اور کہا کہ 'پہلے دن سے میرا موقف یہ ہی رہا ہی کہ اپوزیشن کی تحریک اخلاقی جواز سے عاری ہے۔‘
’جب سیاست نظریے کے بغیر ہو تو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا مشکل ہوتا ہے، کبھی ایک کے پاؤں پڑو کبھی دوسرے کے جن سے بات تک کرنا ناگوار تھا ان سے کہہ رہے ہیں خدا کے لیے آئین کو پھاڑ پھینکو اور حکومت سے جان چھڑاؤ۔'

 

وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بھی ردعمل دیا اور ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ '’چلو  یہ تو اچھا ہوا کہ جمہوریت کا جو جعلی لبادہ اوڑھا تھا وہ اتر گیا۔
’ووٹ کو عزت دو کا نعرہ دفن ہوا اور اقتدار کی ہوس کھل کر سامنے آ گئی.... آپ کو کب سے سمجھا رہے ہیں نہ ان کا جمہوریت سے کوئی تعلق ہے نہ عوام سے... چوری کی دولت بچانے کی جنگ ہے۔‘
وفاقی وزرا کے علاوہ غیر منتخب معاونین خصوصی نے بھی اپوزیشن مخالف ردعمل میں اپنا حصہ ڈالا۔ شہباز گِل نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ 'مجرم مریم صفدر اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کو تیار۔  بی بی آپ لوگ سیاسی سانپ ہیں۔ آپ کے ساتھ کون بات کرے گا۔ آپ کے والد کو اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے دودھ پلا کر بڑا کیا تھا اور آپ لوگوں نے پاکستان کو ہی ڈس لیا۔ اب آپ پاؤں پڑیں یا منتیں کریں اب آپ سے کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔'
حکومتی رہنماؤں کے علاوہ ٹی وی اینکرز اور تجزیہ کاروں نے بھی مریم نواز کے بیان پر تبصرے کیے۔ 
اینکر غریدہ فاروقی نے ٹویٹ کی کہ '‏لیکن فوج کا سیاست میں کیا کردار؟؟ فوج کیسے منتخب حکومت کو گھر بھیج سکتی ہے؟؟ فوج سے سیاسی جمہوری مطالبہ کرنا ہی بیانیے کے مخالف ہے اور سیاسی جمہوری منتخب حکومت کو گھر بھجوا کر فوج سے کیا بات ہو گی؟ سیاست/ اقتدار پر؟مریم نواز صاحبہ کا انٹرویو اُلٹا ن لیگ، پی ڈی ایم کے گَلے پڑ جائے گا۔

شیئر: