Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اٹلی سعودی عرب کے ساتھ نئے کاروباری تعلقات کا خواہاں

عالمی ادارے تجارتی اور معاشی تعلقات منظم کرنے کے ذمہ دار ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)
اٹلی کی حکومت نے کورونا وائرس  کی وجہ سے "انتہائی چیلنجنگ" حالات کے درمیان سعودی عرب کی G20 چلانے کی تعریف کی ہے۔
اٹلی کے سیکرٹری برائے امور خارجہ ایوان سکالفروٹو نے عرب نیوز میں شائع ہونے والے اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ اٹلی کو مملکت میں ہونے والے جی 20 اجلاس کے سلسلے میں "مضبوط عزم" کو فروغ دینے کی امید ہے۔
ایوان سکالفروٹو  جی 20  اجلاس میں اٹلی  نمائندگی کریں گے، ان کا کہنا ہے کہ "میں واقعی غیر معمولی حالات میں جی 20 کو چلانے کے لئے سعودی عرب کی تعریف  کرتا ہوں۔"

کوویڈ 19 سے قبل دنیا کو 1918 میں "ہسپانوی فلو" کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ (فوٹو ٹوئٹر)

عرب نیوز کو دئیے گئے انٹرویو میں 55 سالہ سیکریٹری خارجہ سکالفروٹو جو اٹلی حکومت کی جانب سے غیر ملکی تجارت کے انچارج  بھی ہیں انہوں نے  کورونا وائرس کی وجہ سے مملکت کو درپیش مسائل پر گہری ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ ان مسائل کا سامنا کرنے کے لیے ہم ایک ہی کشتی کے سوار ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ  جی ٹوئنٹی اجلاس کا انعقاد سعودی عرب  کے لیے تنظیمی نقطہ نظر سے بڑا چیلنج ہے کیونکہ جب ہم کسی عالمی اجلاس میں ملتے ہیں تو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں۔
یہاں باضابطہ ملاقاتیں ہوتی ہیں لیکن ایک دوسرے سے بات کرنے، ایک ہی معاملے پر تعاون کرنے اور کام کرنے کے بہت سارے مواقع بھی موجود ہیں۔

دنیا بھر میں ڈیجیٹلائزیشن کے عمل میں اضافہ کرنے کی  بھی ضرورت ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

سکالفروٹو نے یاد دلایا کہ  عام طور پر جی 20 جیسے سربراہی اجلاسوں کے ساتھ ساتھ  کئی شعبوں میں متعدد اہم امور پر ملاقاتیں بھی ہوتی ہیں۔
"اس معاملے میں یہ ممکن نہیں تھا لہذا میں یہ کہوں گا کہ سعودی  حکومت نے بہت مشکل حالات کے باوجود  ہمیں ساتھ رکھنے اور  اجلاس جاری رکھنے کے لئے  انتہائی بہتر حکمت عملی ترتیب دی۔
ہم اس کام ان کے عزم  اور خاص طور پر اہم صلاحیتوں کو  یقینا سراہتے ہیں۔انڈر سیکریٹری کو جی 20 سربراہی اجلاس سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔
انہوں نے کہا  خاص طور پر کورونا  کی   وبائی صورتحال کے بعد جس کا ہمیں فی الحال سامنا ہے   ہمیں کثیرالجہتی مضبوط وابستگی اپنائے رکھنے کی ضرورت ہے۔

جی 20 اجلاس کے سلسلے میں "مضبوط عزم" کو فروغ دینے کی امید ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

ہمیں یقین ہے کہ اس  خاص چیلنج  کا سامنا کرتے ہوئے عالمی معیشت کے لئے آگے بڑھنے کا  یہ ایک مضبوط  راستہ ہے۔ عالمی ادارے تجارتی اور معاشی تعلقات کو منظم کرنے کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم (ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں) نیا ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کے عمل میں ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ تنازعات کے حل کا ادارہ پہلے ہی کچھ عرصے سے پھنس چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں سوچتا ہوں کے کورونا وائرس کے دوران ہم نے مشکلات کا سامنا کرنے کے لیے جو سب سے اہم سبق سیکھا ہے  وہ یہ ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کی طاقت کا فائدہ اٹھانا ہوگا۔

کورونا وائرس کے دوران ہم نے مشکلات سے اہم سبق سیکھا ہے۔ (فوٹو سوشل میڈیا)

وبائی بیماری  کا ذکر کرتے ہوئے سکالفروٹو ک نے کہا کہ کوویڈ 19 سے قبل دنیا کو 1918 میں "ہسپانوی فلو" کی طرز کی  بڑی وبائی بیماری کا سامنا کرنا پڑا تھا  لیکن اس وقت دنیا بالکل مختلف تھی۔
انٹرنیٹ نہیں تھا،  لوگ آس پاس سفر نہیں کررہے تھے۔ کوئی عالمگیریت نہیں ہوئی تھی۔ ایک طرح سے  اس وقت دنیا بہت زیادہ  اور بہت بڑی لگ رہی تھی۔
 اب اس انفیکشن نے تمام براعظموں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے تاہم  بہتر مستقبل کے بارے میں ہم  پراعتماد ہیں اور یہ کہ کورونا وائرس کو ضرور شکست ہوگی۔
“تاریخ نے ہمیں سکھایا ہے کہ انسان ہمیشہ اس قسم کے چیلنج کا مقابلہ کرنے میں کامیاب رہتا ہے۔
 مجھے یقین ہے کہ اب جس سطح کی ٹیکنالوجی ہمیں دستیاب ہے  وہ ہم سب کے لئے  بہت اہم اور مفید ثابت ہوگی۔
ہمیں دنیا بھر میں ڈیجیٹلائزیشن کے عمل میں اضافہ کرنے کی  بھی ضرورت ہے اور میں  ماحول میں پائیداری سے متعلق ہر چیز کے بارے میں سوچتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ برسوں میں ہم نے خاص طور پر تیل اور گیس کی صنعت میں  بہت اچھی طرح سے مل کر کام کیا ہے۔ متعدد اطالوی کمپنیوں نے سعودی آرامکو کے ساتھ مل کر اس شعبے کو آگے بڑھایا ہے۔
مجھے یقین ہے کہ اس شعبے میں سعودی عرب کی کامیابی میں ایک حصہ اطالوی صلاحیتوں کا بھی ہے ۔ اس لیے میرا خیال ہے کہ جی 20 سربراہی اجلاس اٹلی اور سعودی عرب کے مابین نئے سیاسی اور کاروباری معاہدوں کا بہترین موقع ثابت ہو گا۔
اس موقع پر میں سب کچھ واضح نہیں کرنا چاہتا لیکن ہم یقینی طور پر پراعتماد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمارے بہتر کاروباری  اور اچھے سیاسی تعلقات بڑھیں گے تو جلد یا بدیر نئے  امور سامنے آئیں گے۔ میں یہ یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ مستقبل قریب میں ہم بہت کچھ بہتر ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔
 

شیئر: