Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیس لیبر کورٹ میں مگر کفیل نے ’ہروب‘ لگا دیا، کیا کریں؟

مملکت میں غیر ملکی کارکنوں کےلیے قوانین تبدیل ہورہے ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں قانون محنت میں تبدیلیاں کی جارہی ہیں جس میں بنیادی اہمیت ’معاہدہ ملازمت ‘ کو دی جائے گی۔
نئی ہونے والی تبدیلیوں سے مقامی مارکیٹ میں بہتری آنے کی امید ہے۔ نیا قانون آئندہ برس کی پہلی سہہ ماہی میں نافذ ہوگا تاہم اس بارے میں حتمی نکات واضح نہیں ہوئے۔
قارئین’ اردونیوز‘ کی جانب سے موصول ہونے والے سوالات کے جوابات موجودہ قانون کے تحت دیے جارہے ہیں۔

لیبر کورٹ میں یہ ثابت کیاجائے کہ ہروب غلط لگایاگیاہے(فوٹو، ٹوئٹر)

ابوعبداللہ علیزئی ۔۔ میں سعودی عرب میں 12 سال مقیم رہنے کے بعد واپس چلا گیا تھا۔ گزشتہ برس نئے ویزے پر مکہ میں آیا یہاں ٹیکسی کمپنی میں ملازم ہوں، ہمارا کفیل اچھا نہیں ہے ، کمپنی میں 30 کے قریب لوگ ہیں جو سب پریشان ہیں، ہم نے لیبر آفس میں کیس دائرکیا جہاں دو پیشیوں کے بعد کیس کو لیبر کورٹ میں ٹرانسفر کیا گیا وہاں سے ابھی تک کوئی سماعت نہیں ہوئی، مسئلہ یہ ہے کہ ہمارا اقامہ ختم ہو چکا ہے اورکفیل نے ہمارا ’ہروب‘ فائل کرکے ہمیں ’مطلوب‘ کی کیٹگری میں ڈال دیا ہے ، برائے مہربانی رہنمائی کریں؟
جواب: جیسا کہ آپ نے بتایا کہ لیبر آفس میں کیس کیا تھا کیا کیس آپ نے انفرادی طور پر کیا تھا یا تمام 30 افراد نے مل کر کیا، کیونکہ اجتماعی کیس کافی مستحکم ہوتا ہے اس پر جلد کارروائی ہوتی ہے۔
دیکھنا یہ ہے کہ آپ لوگوں کا کیس لیبر آفس میں پہلے دائر ہوا تھا یا کفیل کی جانب سے ’ہروب‘ پہلے لگایا گیا تھا ۔
اگر کورٹ میں یہ ثابت ہو جائے کہ آپ کا کیس پہلے دائر ہوا اور ہروب بعد میں لگایا گیا ہے تو فیصلہ آپ کے حق میں ہوگا۔
جہاں تک ’مطلوب‘ کی بات ہے تو یہ مزید دشوار مرحلہ ہوتا ہےاس لیے لیبر آفس میں جب بھی کیس کی پیروی کریں تو سب سے پہلے قاضی کی توجہ اس جانب مبذول کرائیں کیونکہ ’ہروب ‘اور ’مطلوب ‘ ہونے کی صورت میں سسٹم میں تمام معاملات سیز ہو جاتے ہیں اس لیے اس جانب خاص توجہ دیں تاکہ لیبر آفس کے حکم سے ہروب اور مطلوب ختم کیا جاسکے۔
لیبر آفس کی جانب سے اگر آپ لوگوں پر عائد ’ہروب‘ اور ’مطلوب‘ کی شق ختم کی جائے گی تو کیس آپ لوگوں کے حق میں مضبوط ہو گا اس لیے کوشش کریں کہ سب سے پہلے اس کو ختم کرائیں۔
جیسا کہ آپ نے کہا ہے کہ آپ کے ساتھ 30 لوگ اور بھی ہیں جو متاثر ہیں اس لیے بہتر ہے کہ آپ لوگ مل کر کوئی اچھا سا وکیل کرلیں کیونکہ جو نکات وکیل عدالت میں پیش کرسکتا ہے وہ آپ لوگ انفرادی طور پر نہیں کرسکتے۔

قونصلیٹ کے شعبہ ویلفئیر میں ترجمان کی سہولت مفت فراہم کی جاتی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

قونصلیٹ جنرل جدہ اور پاکستانی سفارتخانے کے ویلفیئر سیکشن میں ترجمان کا انتظام موجود ہے آپ اگر چاہئیں تو بلا معاوضہ ان کی خدمات حاصل کرسکتے ہیں۔ جس کے لیے تمام افراد ایک درخواست ویلفیئرقونصلرکو دیں جس میں اپنا مسئلہ بیان کریں ساتھ ہی لیبر آفس کے مقدمے کی کارروائی کی کاپی بھی لگائیں۔
قونصلیٹ میں جب درخواست دیں تو وہاں ہروب اور مطلوب کے بارے میں بھی توجہ دلائیں کہ کیس کے لیے سفارتخانے کا مندوب لیبر آفس میں یہی نکتہ بیان کرے تاکہ آپ کا کیس مضبوط ہو۔
یاد رکھیں ہروب اور مطلوب ہونے پر ڈی پورٹ ہونے والوں کو مملکت میں آئندہ کے لیے بلیک لسٹ کردیاجاتا ہے۔ مذکورہ کیس میں ڈی پورٹ ہونے والوں کے لیے بلیک لسٹ کی مدت مختلف ہوتی ہے اس لیے اس امرکا خیال رکھیں کہ جب بھی واپس جائیں تو یہ الزامات ختم ہوں اور باقاعدہ خروج نہائی پر جائیں۔
دوسرا اہم نکتہ جس کا خیال رکھیں وہ آپ کا ورک ایگریمنٹ ہے یعنی وہ تحریری معاہدہ جب آپ نے کمپنی میں کام شروع کیا تھا وہ انتہائی اہم ہوتا ہے کیونکہ عدالت میں کسی بھی کیس کی پیروی  کےلیے دستاویزی ثبوت کا ہونا اہم ہے۔

مطلوب ہونے کی صورت میں لیبر کورٹ میں کیس کمزور ہوجاتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

عرفان خان ۔ میں انڈین شہری ہوں جس کمپنی میں کام کرتا ہوں وہاں مجھ پر’ہروب‘ فائل کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے میں خروج پر نہیں جاسکتا اس بارے میں رہنمائی درکار ہے؟
جواب ۔ لیبر آفس کے قانون کے مطابق ہروب فائل ہونے کے 15 دن کے اندر اندر کفیل اسے کینسل کراسکتا ہے مذکورہ مدت گزرنے کے بعد اسے کینسل کرانے کی کاررائی کافی طویل ہوتی ہےجس کےلیے آپ کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ ہروب غلط فائل کیا گیا ہے۔ لیبر آفس میں کیس دائرکرنے کےلیے اپنی قونصلیٹ سے رابطہ کرکے ان سے مدد حاصل کریں۔
یادرکھیں کہ ہروب پر واپس جانے کا مطلب مختلف مدت کےلیے بلیک لسٹ ہونا ہوتا ہے اس لیے بہتر ہے کہ کسی بھی طرح کرکے ہروب کینسل کرایا جائے کیونکہ آئندہ برس سے مملکت میں نیا لیبر لا نافذ ہورہا ہے جس میں کافی تبدیلیاں متوقع ہیں بہتر ہے آپ ہروب کینسل کرانے کے بعد خروج نہائی ویزہ حاصل کرکے ہی وطن جائیں۔

شیئر: