Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہروب کیس میں ڈی پورٹ کیا گیا، واپسی کیسے ہوگی؟

سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ کورونا کے نئے کیسز مسلسل کم ہو رہے ہیں۔ اسی تناظر میں بین الاقوامی پروازوں کی بحالی بھی مرحلہ وار جاری ہے۔ 
موجودہ صورت حال کے حوالے سے قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل سے متعلق مزید سوالات بھیجے ہیں جن کے جوابات دیے جا رہے ہیں۔
محمد عباسی کا سوال ہے سعودی عرب سے ہروب پر 2017 میں پاکستان آیا تھا۔ اب  واپس کب جاسکتا ہوں؟ 
جواب۔ یاد رکھیں کہ سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں کےلیے ’ہروب‘ یعنی آجر کے پاس سے فرار ہونے کی سزا کافی سخت ہوتی ہے۔ 
ایسے تارکین جن کے ہروب غلط  لگے ہوتے ہیں انہیں چاہیئے کہ وہ فوری طور پر قونصلیٹ یا سفارتخانے کے تعاون سے ہروب کو ختم کروا کرخروج نہائی پر ہی پاکستان جائیں تاکہ مستقبل میں ان کےلیے مشکل نہ ہو۔ 
محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے قانون کے مطابق ہروب یعنی فرار فائل ہونے کے 15 دن کے اندر اندر کینسل کرایا جاسکتا ہے بعدازاں اسے ختم کرانا کا مرحلہ کافی دشوار ہوتا ہے جس میں یہ ثابت کرنا ہوتا ہے کہ ہروب غلط لگایا گیا ہے۔ 
آپ نے کہا کہ آپ کو ہروب کیس پر ڈی پورٹ کیا گیا تھا اس کیس میں ڈی پورٹ ہونے والوں پر پابندی کا اطلاق مختلف ہوتا ہے۔ 
ہر کیس کی نوعیت کے مطابق اس وقت تحقیقاتی افسر اس امر کا تعین کرتا ہے کہ پابندی کتنی مدت تک کے لیے ہے۔ بعض کیسز میں 5 جبکہ کچھ کیسوں میں 10 برس کے لیے پابندی عائد کی جاتی ہے۔ 
آپ کو چاہئے کہ جوازات کو اپنا پاسپورٹ نمبر اور سابق اقامہ نمبر کے ساتھ ڈی پورٹ ہونے کی تاریخ ای میل کریں وہاں سے آپ درست طور پر معلوم کرسکتے ہیں کہ پابندی کتنے عرصے کے لیے عائد کی گئی تھی۔ 

جوازات کو پاسپورٹ نمبر اور سابق اقامہ نمبر کے ساتھ ڈی پورٹ ہونے کی تاریخ ای میل کریں(فوٹو ایس پی اے)

نعمت خان نیازی کا سوال ہے معلوم یہ کرنا ہے کہ 2015 میں حج خلاف ورزی پرڈی پورٹ ہوا۔ پرمٹ کے بغیر حج پر جانے پر میرے فنگر پرنٹ بھی لیے گئے تھے، اب میں کب دوبارہ سعودی عرب جاسکتا ہوں؟ 
جواب ۔ حج قوانین سب کے لیے یکساں ہیں۔ بغیر حج پرمٹ کے ایام حج میں مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ جانا خلاف ورزی شمار کی جاتی ہے۔ 
حج پرمٹ کا مقصد حج آپریشن کو منظم کرنا ہے تاکہ بیرون ملک اور اندرون ملک سے قانونی طور پر آنے والے عازمین حج پرسکون طریقے سے فریضہ حج کرسکیں۔ حج کی ادائیگی کے لیے مرتب کیے جانے والے قوانین کے مطابق مملکت میں مقیم غیر ملکی ہی نہیں بلکہ مملکت کے شہریوں پر بھی 5 برس کی پابندی ہوتی ہے۔ کوئی بھی شخص 5 برس بعد دوسرا حج کرسکتا ہے جس کےلیے باقاعدہ حج خدمات فراہم کرنے والی کمپنی کے ذریعے حج پرمٹ حاصل کرنے کے بعد منظم طریقے سے فریضہ حج ادا کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ 
پرمٹ کے بغیر حج پر جانے والوں کو مملکت میں آئندہ 10 برس کےلیے بلیک لسٹ کردیاجاتا ہے۔ اس دوران وہ کسی ویزے پر مملکت نہیں آسکتے۔   

سابق کفیل آپ کو دوسرا ویزا جاری کرے تو اس پر آسکتے ہیں(فوٹو ایس پی اے)

میاں شاہد  نے پوچھا ہے میں سعودی عرب سے نیا ویزا لے کر آیا تھا، کورونا کی وجہ سے لاک ڈاون ہو گیا اب کوشش کی لیکن نیا ویزا نہیں لگ رہا، رہنمائی درکار ہے کیا کروں؟ 
جواب ۔آپ نے یہ نہیں بتایا کہ آپ خروج وعودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری پر آئے تھے یا خروج نہائی ویزے پر۔ 
اگر آپ خروج وعودہ پر آئے تھے اور مقررہ مدت کے دوران واپس نہیں گئے تو آپ پر 3 برس کی پابندی ہے اس دوران آپ دوسرے ویزے پر سعودی عرب نہیں جاسکتے البتہ اگر پابندی کی مدت کے دوران سابق کفیل آپ کو دوسرا ویزا جاری کرے تو اس پر آپ آسکتے ہیں کسی دوسرے کے کفالت میں نہیں۔ 
اگر آپ خروج نہائی پر گئے تھے اوراس دوران کورونا کی وجہ سے آپ کا ویزا ایکسپائر ہو گیا ہے تو آپ اس میں کچھ وقت لگے گا کیونکہ ویزے دوبارہ اپ ڈیٹ کیے جائیں گے جس کےلیے آپ کو چاہئے کہ جس کمپنی یا موسسہ کا ویزا آپ نے حاصل کیا ہے اس کے مالک یا انتظامیہ سے کہہ کر اسے تجدید کرانے کا این او سی حاصل کریں جسے قونصلیٹ میں جمع کرانے کے بعد آپ کا ویزا سٹمپ ہو جائے گا۔ 

شیئر: