Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کیپٹل مارکیٹ کے حوالے سے غلط بیانی جرم ہو گا‘

کیپٹل مارکیٹ کے مقررہ ضوابط کی پابندی کرنا لازمی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
پراسیکیوشن جنرل نے خبردار کیا ہے کہ کیپٹل مارکیٹ کے حوالے سے جان بوجھ کرغلط بیانی کرنے والے قانون شکنی کے مرتکب قرار پائیں گے جو قابل دست اندازی پولیس جرم ہوگا۔
ویب نیوز ’سبق‘ نے پراسیکیوشن کی جانب سے تین نکاتی انتباہی نوٹس کے حوالے سے کہا ہے کہ کیپٹل مارکیٹ کے بارے میں کوئی بھی جان بوجھ کر قیمتوں یا شیئرز کے بارے میں گمراہ کن تاثر پیدا کرے یا مالیاتی بانڈز کی خرید وفروخت کے حوالے سے لوگوں کو غیر معمولی طریقے سے راغب کرنے کی کوشش کرے یہ عمل قانون شکنی کے زمرے میں آئیں گے۔
ایسا کرنے والے قانون کی شق نمبر(1) بمطابق 1/1/1442 ہجری بڑے جرائم میں شمار کیے جائیں گے جو قابل گرفتاری ہے۔

 شیئرز کے حوالے سے غلط تاثر دینا بھی خلاف قانون شمار ہوگا (فوٹو، ٹوئٹر)

مالیاتی منڈی کے قانون کے مطابق اگر کوئی شخص غلط یا گمراہ کن تاثر پیدا کرنے کی کوشش کرے وہ قابل گرفت ہو گا۔ اگر مالیاتی اوراق میں لین دین کا اختیار نہ رکھنے کے باوجود ایسا عمل کیا جائے وہ بھی قابل گرفت ہوگا۔
فنانشل مارکیٹ میں زیر گردش مالیاتی بانڈزکی خریدو فروخت میں انفرادی یا اجتماعی طور پر مبالغہ آمیزی کرنا بھی خلاف قانون شمار ہوگا۔
مالیاتی مارکیٹ کے مقررکردہ ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شیئرز کے نرخوں پر کسی بھی طرح سے غیرقانونی طور پر اثر انداز ہونا مالیاتی مارکیٹ کے ضابطے کے خلاف تصور کیے جائیں گے۔

شیئر: