Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نیا وائرس زیادہ شدید نہیں‘

تبدیل شدہ وائرس کو ’کورونا 2 ‘ کا نام دیا جارہا ہے (فوٹو: عاجل)
سعودی  وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ ظاہر ہونے والا تبدیل شدہ وائرس‘ موجودہ کورونا وائرس سے زیادہ شدید نہیں۔ 
سعودی اعلٰی قیادت کی جانب سے احتیاط کے پیش نظر بین الاقوامی سفر پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ 

ماہرین نئے تبدیل ہونے والے وائرس پر تحقیق کررہے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

ویب نیوز ’سبق‘ نے سعودی ٹی وی الاخباریہ کو دیے گئے وزیر صحت کے انٹرویو کے حوالے سے کہا ہے کہ ’نئے تبدیل ہونے والے وائرس کے بارے میں ماہرین صحت تحقیق کررہے ہیں تاکہ اس کے اثرات کا کلینکل جائزہ لیا جاسکے۔ 
وزیر صحت نے مزید کہا کہ ’موجودہ ویکسینز اس حوالے سے فعال کردار ادا کریں گی جو ایک خوش آئند امر ہے، تاہم ابھی تک اس نئے تبدیل شدہ وائرس کے بارے میں ریسرچ جاری ہے جس میں اس امر کا اندازہ لگایا جارہا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار کیا ہے۔ 
واضح رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے پیر کی شب تمام بین الاقوامی فضائی، بری اور سمندری سفر پر ایک ہفتے کے لیے پابندی عائد کردی گئی تھی۔ 
پابندی کا مقصد برطانیہ میں ظاہر ہونے والے تبدیل شدہ وائرس جسے ’کورونا 2 ‘ کا نام بھی دیا جارہا ہے سے لوگوں کو محفوظ رکھنا ہے۔ 
اس ضمن میں سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ وہ افراد جو 8 دسمبر کے بعد یورپی ممالک یا کسی ایسے ملک سے آئے ہیں جہاں یہ وائرس وبائی صورت اختیار کرچکا ہے انہیں چاہیے کہ وہ فوری طور پر خود کو ’قرنطینہ‘ کرلیں اور اپنا کورونا ٹیسٹ کرائیں، ان افراد کو مزید ہدایت کی گئی تھی کہ وہ ہر پانچ دن بعد اپنا کورونا ٹیسٹ کروائیں تاکہ اس امر کی یقین دہانی کی جاسکے کہ کوئی اس نئے تبدیل ہونے والے وائرس کا حامل نہ ہو-
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: