Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چینی شہر میں ایک بار پھر نقل و حمل بند، بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ

چین میں نئے مصدقہ کیسز گذشتہ پانچ مہینوں میں یومیہ کیسز کی تعداد میں سب سے زیادہ رہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
چین میں حکام نے کورونا وائرس کی چھ مہینے میں سب سے تیزی سے پھیلتی ہوئی وبا کے پیش نظر بیجنگ کے قریب ایک بڑے  شہر کو سیل کر دیا ہے جس کی وجہ سے ذرائع نقل و حمل منقطع کر دیے گئے ہیں اور لاکھوں شہری وہاں سے نکلنے سے رُک گئے ہیں۔
ووہان شہر میں 2019 کے اواخر میں وبا کے آغاز سے اب تک چینی حکام نے وبا پر کافی حد تک قابو پا لیا ہے، جس دوران ملک بھر میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ، لاک ڈاؤن اور سفری پابندیوں سے کیسز میں کمی لائی گئی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اب گذشتہ ایک ہفتے کے دوران چین کے صوبے ہیبے کے اس شہر شیجیازوانگ میں، جس کی تعداد ایک کروڑ 10 لاکھ ہے میں کووڈ-19 کے تقریباً 100 نئے کیسز سامنے آئے۔
جمعرات کی رات سے حکام نے تمام گاڑیوں اور شہریوں کے شہر سے نکلنے پر پابندی عائد کردی ہے، جبکہ ٹرین سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔
قومی چینل سی سی ٹی وی میں طبی کارکنان کو شیجیازوانگ میں کمیونٹی سینٹرز میں شہریوں کا کورونا وائرس کرتے دکھایا گیا ہے اور باہر لوگوں کی لمبی قطاریں موجود تھیں۔
دوسری جانب وائرس پر قابو پانے کے لیے مامور عملہ شہر کے داخلی ہائے ویز پر تعینات تھا۔ جمعرات کو رلیز ہونے والی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ ان راستوں کو باڑ لگا کر بند کیا گیا ہے۔
جمعے کو ہیبے صوبے میں 33 نئے مصدقہ کیسز تھے، جو کہ اس سے ایک دن قبل کے 51 کیسز کے علاوہ تھے۔ یہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے ایک دن میں سامنے آنے والے مصدقہ کیسز کی پانچ مہینے میں سب سے بڑی تعداد رہی۔
ان میں سب سے زیادہ کیسز شیجیازونگ شہر میں پائے گئے۔

طبی عملے کی چین میں حال ہی میں منظور کی جانے والی سینافارم ویکسین لگانے کی ویڈیو بنائی گئی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی میڈیا کے مطابق جمعرات کی صبح تک چھ لاکھ 70 ہزار افراد کے نمونے لیے جاچکے تھے۔ شہریوں کی بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ جاری ہے جبکہ سکولوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
طبی عملے کی چین میں حال ہی میں منظور کی جانے والی سینافارم ویکسین لگانے کی ویڈیو بنائی گئی۔ یہ ویکسین 79 فیصد تک موثر ہے۔
شہر کے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے جیوکینگ ضلع کے تین افسران کی وائرس پر قابو پانے میں غفلت برتنے پر پوچھ گچھ ہوئی جو کہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مقامی حکام پر وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کتنا دباؤ ہے۔

شیئر: