Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جنسی ہراسیت میں ملوث مجرموں کی تشہیر سے جرائم میں کمی ہوگی‘

وکیل محمد محمود نے عرب نیوز کو بتایا کہ قانون میں ترمیم سے ہراسیت کے جرائم کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ فوٹو: گیٹی امیجز
سعودی عرب میں وکلا نے کہا ہے کہ انسداد ہراسیت کے قانون میں نئی ترمیم سے جنسی حملوں میں ملوث مجرموں کے خلاف کارروائی مؤثر اور متاثرین کو مزید تحفظ ملے گا۔
عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے قانونی ماہر ڈاکٹر محمد محمود نے بتایا کہ انسداد ہراسیت کے قانون 2018 میں ترمیم کی کابینہ نے منظوری دی ہے جس کے تحت اب عدالت سے جنسی ہراسیت میں سزا پانے والے مجرموں کی تشہیر کی جائے گی اور اس کے اخراجات بھی انہی سے وصول کیے جائیں گے۔
محمد محمود نے عرب نیوز کو بتایا کہ قانون میں اس ترمیم سے ایسے جرائم کی حوصلہ شکنی ہوگی اور متاثرین کی داد رسی ہو سکے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ نام لے کر تشہیر کیے جانے کے خوف سے بہت سے افراد ان جرائم کے قریب نہیں پھٹکیں گے۔
وکیل ہشام الفراج نے بتایا کہ مجرموں کے ناموں کی تشہیر خوبخود نہیں ہوگی اور نہ ہی اس کا اطلاق ہر کیس پر ہوگا بلکہ نہایت سنجیدہ نوعیت کے مقدمات میں اس پر عمل کیا جائے گا جو معاشرے کے لیے نقصان دہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ قانون میں اس ترمیم کے بعد اب ایسے جرائم میں ملوث افراد کو کسی بھی حساس نوعیت کی ملازمت میں نہیں رکھا جا سکے گا۔ 
خیال رہے کہ سعودی کابینہ نے بدھ کو ہراسیت کے انسداد کے لیے بنائے گئے قانون میں ترمیم کرتے ہوئے شق نمبر 3 کے اضافے کی منظوری دی تھی۔
ترمیم کے تحت انسداد ہراسیت کے قانون میں فیصلہ دیتے ہوئے جج کو یہ اختیار ہوگا کہ جرم ثابت ہونے پر کیس کی مقامی اخبارات میں تشہیر کا بھی حکم دے۔

شیئر: