Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب میں خواتین ججوں کا تقرر جلد ہوگا‘

سعودی قیادت خواتین کو بااختیار بنانے کے سلسلے میں پرعزم ہے- (فوٹو: العربیہ)
سعودی سیکریٹری افرادی قوت و سماجی بہبود ہند الزاہد نے کہا ہے کہ جج کے عہدے پر خواتین کی تقرری جلد ہوگی۔ وہ سعودی خواتین کو بااختیار بنانے والی سرکاری مہم پر اظہار خیال کر رہی تھیں۔ 
 العربیہ چینل کے خصوصی پروگرام ’سوال خاص‘ میں انہوں نے کہا کہ میرے علم کے مطابق جج کی تقرری کی کارروائی کئی مرحلوں سے گزرتی ہے۔ جج بننے کے لیے مطلوبہ ڈگری حاصل کرنا پڑتی ہے۔ اس کے بغیر بات نہیں بنتی تاہم میں یہ بات پورے وثوق سے کہہ رہی ہوں کہ جج کے عہدے پر خواتین کی تقرری کا فیصلہ جلد ہوگا۔ 
اخبار 24 کے مطابق الزاہد نے بتایا کہ وزارت انصاف میں دو ہزار سے زیادہ خواتین کام کررہی ہیں۔ ان میں وثیقہ نویس شامل ہیں۔ جج کے عہدے پر خواتین کے تقرر کا لمحہ قریب آ گیا ہے۔ 

وزارت تعلیم میں پچاس فیصد کارکن خواتین ہیں- (فوٹو العربیہ)

سعودی سیکریٹری افرادی قوت نے کہا کہ خواتین تمام شعبوں میں قدم رکھ چکی ہیں۔ کلیدی عہدوں پر فائز ہوچکی ہیں۔ وزارت تعلیم کی پچاس فیصد کارکن خواتین ہیں جبکہ وزارت صحت میں ملازم خواتین کی تعداد تیس فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی لیبر مارکیٹ میں خواتین کی موجودگی معاشرے کے لیے قابل قبول بن چکی ہے۔ سعودی قیادت خواتین کو بااختیار بنانے کے سلسلے میں پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیرجانبدار بین الاقوامی ذرائع سعودی عرب میں خواتین کو بااختیار بنانے کے عمل کے معترف ہو گئے ہیں۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: