Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: ’52 افراد میں ویکسین کا ری ایکشن، ایک کی حالت تشویشناک‘

وزارت صحت نے ایک دن میں تین لاکھ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکہ لگانے کا ہدف رکھا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں کورونا وائرس کے خلاف دنیا کی سب سے بڑی ویکسینیشن مہم کا سنیچر کو اس وقت آغاز ہوا جب دہلی کے معروف ہسپتال آل انڈیا میڈیکل سائنس اینڈ ہاسپیٹل (ایمس) میں منیش کمار نامی صفائی کرنے والے ملازم کو ٹیکہ لگایا گیا۔
انڈیا میں ٹیکہ لگانے کے لیے تین ہزار سے زیادہ مراکز بنائے گئے ہیں جس میں سے ایمس بھی ایک ہے۔ اگرچہ ایک دن میں ملک بھر میں تین لاکھ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکہ لگانے کا ہدف رکھا ہے لیکن سنیچر کے روز تمام مراکز پر مجموعی طور پرایک لاکھ 91 ہزار افراد کو ٹیکے لگائے گئے۔
دوسری جانب اتوار کو ہندوستان ٹائمز کی ایک ٹویٹ کے مطابق ’کووڈ کے خلاف ٹیکہ لگائے جانے کے بعد کم از کم 52 افراد میں الرجک رد عمل سامنے آیا ہے جس میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔‘
اس سے قبل انڈیا کے وزیراعظم نے ٹیکہ لگانے کی مہم کے آغاز کو سراہتے ہوئے فرنٹ لائن ورکرز اور سائنسدانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے ویکسین کے متعلق افواہوں سے بچنے کے لیے بھی کہا۔
وزارت صحت کے مطابق پہلے دن جو ٹیکے دیے گئے ان میں ’کوویکسین‘ اور ’کووڈ شیلڈ‘ نامی دو ویکسینیں شامل تھیں۔
وزارت صحت نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’یہ ہم لوگوں کے لیے انتہائی فخر کا موقع ہے کہ ہم نے اپنے ہی ملک میں عالمی معیار کی ویکسین تیار کی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ ہماری میڈیکل ٹیم نے جو ویکسین تیار کی ہے اس سے زندگیاں بچانے میں مدد ملے گی لیکن ہمیں احتیاط کی ضرورت ہے۔ اس لیے آئیے ساتھ مل کر ہم اس عالمی وبا کو ختم کرتے ہیں۔‘
دریں اثنا ٹائمس ناؤ کی خبر کے مطابق دہلی کے رام منوہر لوہیا ہسپتال کے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں نے کووڈ شیلڈ کو پسند کیا ہے جبکہ انھوں نے کوویکسین کو مسترد کر دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’مکمل طور پر اس کا کلینکل ٹرائل نہیں ہوا ہے۔‘اسی طرح ریاست مہاراشٹر نے ٹیکہ لگانے کی مہم کو دو دنوں کے لیے موخر کر دیا ہے۔
ریاست مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے خبررساں ادارے پی ٹی آئی کو بتایا ہے کہ ٹیکے کا ریکارڈ رکھنے والے مرکز کے پلیٹ فارم کے ساتھ ٹیکنیکل معاملے کے تحت مہاراشٹر میں سوموار تک کوئی ویکسینیشن نہیں ہوگی۔
انڈیا کے سامنے ایک ارب 30 لاکھ سے زیادہ افراد کو ٹیکے لگانے کا بڑا معرکہ درپیش ہے اور ابھی سے اس میں مسائل سامنے آنے لگے ہیں۔
دی ہندو اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق جنھیں ویکسین دی جا رہی ہے ان سے جو رضامندی لی جارہی ہے وہ اسی قسم کا راضی نامہ ہے جو کلینیکل ٹرائل کے دوران لیا جاتا ہے۔

شیئر: