Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کورونا وبا کے دوران چھ سو سے زیادہ صحافی ہلاک ہوئے‘

دی پریس ایمبلم کیمپین کے مطابق صحافیوں کو ترجیحی بنیادوں پر ٹیکوں تک رسائی ملنی چاہیے (فوٹو: اے ایف پی)
صحافیوں کے حقوق کی عالمی تنظیم دی پریس ایمبلم کیمپین نے کہا ہے کہ گذشتہ سال مارچ کے مہینے سے اب تک کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے چھ سو سے زیادہ صحافی ہلاک ہوگئے ہیں۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کورونا وائرس سے 602 صحافی ہلاک ہوئے ہیں، ان میں سے نصف سے زیادہ ہلاکتیں لاطینی امریکہ میں ہوئیں۔
لاطینی امریکہ میں مرنے والے صحافیوں کی تعداد 303 تھی۔
ایشیا میں 145 صحافی کورونا وائرس کا نشانہ بنے۔ یورپ میں 94، شمالی امریکہ میں 32 اور افریقہ میں 28 صحافی وبا سے ہلاک ہوئے۔
دی پریس ایمبلم کیمپین کا کہنا ہے کہ یہ فرق کرنا ناممکن ہے کہ صحافی کام کے دوران وائرس سے متاثر ہوئے۔ ان کی فہرست میں ریٹائر صحافی بھی تھے۔
جینوا میں موجود صحافیوں کے حقوق کی تنظیم کے مطابق ’صحافیوں کو ترجیحی بنیادوں پر حفاظتی ٹیکوں تک رسائی ملنی چاہیے۔‘

ونا کے دوران صحافیوں کو مشکلات کا سامنا رہا (فوٹو: اے ایف پی)

دی پریس ایمبلم کیمپین سیکرٹری جنرل بلیس لیمپن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’اپنے پیشے کی وجہ سے صحافی جو فیلڈ میں کام کی غرض سے جاتے ہیں، انہیں خاس طور پر وائرس کا خطرہ ہوتا ہے۔ ان میں سے کچھ خاص طور پر فری لانسرز اور فوٹوگرافرز گھر سے کام نہیں کر سکتے۔‘
ہلاک ہونے والے صحافیوں کے اعدادوشمار مقامی میڈیا، صحافیوں کے ایسوسی ایشنز اور پریس ایمبلم کیمپین کے نمائندوں سے حاصل کیے گئے ہیں۔
پریس ایبلم کیمپین نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے صحافیوں کے ہلاکتوں کی اصل تعداد زیادہ ہوگی کیونکہ بعض اوقات صحافیوں کے ہلاکتوں کی وجوہات کی وضاحت نہیں کی جاتی۔

لاطینی امریکہ میں سب سے زیادہ صحافی ہلاک ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)

پیرو میں سب سے زیادہ 93 صحافی ہلاک ہوئے۔ برازیل میں 55، انڈیا میں 53، میکسیکو 45، ایکواڈور 42، بنگلہ دیش 41، اٹلی 37 اور امریکہ میں 31 صحافی ہلاک ہوئے۔
صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کا عالمی ادارہ کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے صحافیوں کے اہل خانہ کی مالی مدد کی حمایت کرتا ہے۔ یہ ادارہ 2004 میں قائم کیا گیا تھا۔

شیئر: