Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جعل ساز بینک سٹاف بن کر گاہکوں کی معلومات اکٹھی کرنے لگے

جعل ساز فون کال میں لوگوں سے معلومات حاصل کرنے کے لیے ان کے اندر خوف پیدا کرتے ہیں (فوٹو: شٹرسٹاک)
سعودی عرب میں جعلسازوں نے دھوکہ دہی کا نیا طریقہ اختیار کر لیا ہے جس کے تحت وہ لوگوں کو فون کرکے خود کو بینک کا سٹاف ظاہر کرتے ہیں اور گاہکوں کی ذاتی معلومات حاصل کرتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق  حالیہ ہفتوں میں عرب نیوز کے سٹاف کو ایسی کئی کالز موصول ہوئی ہیں۔ ایک کالر اردو بول رہا تھا جبکہ باقی دو اس کے افسر بن کر انگریزی اور عربی زبان میں بات کر رہے تھے۔
انہوں جو فون نمبرز استعمال کیے وہ مقامی تھے لیکن جب ان کو واپس فون کیا گیا تو رابطہ نہ ہوسکا۔
یہ لوگ گاہکوں کے فون نمبرز اکٹھے کرتے ہیں اور پھر انہیں کالیں کرکے کہتے ہیں ان کے بینک اکاؤنٹ اور اے ٹی ایم کارڈ کو فوری طور پر اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
عرب نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے سعودی بینکس کے میڈیا اور بینکینگ کمیٹی کے سیکرٹری جنرل طلعت ذکی حافظ نے بتایا کہ ’سعودی بینکوں نے اپنے گاہکوں کو متعدد بار آگاہ کیا ہے کہ وہ ایسی کالوں پر کان نہ دھریں اور کسی کو اپنے ریکارڈ کی تفصیلات اور ذاتی معلومات نہ دیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ بینک ایسی معلومات ایس ایم ایس یا فون کال کے ذریعے حاصل نہیں کرتے۔
ریاض میں کنگ سعود یونیورسٹی میں سائبر سکیورٹی کے پروفیسر محمد خرم خان نے عرب نیوز کو بتایا کہ پہلے جعل ساز ای میل فراڈ کرتے تھے جسے ’پِھشنگ‘ کہا جاتا ہے۔ اب انہوں نے نیا طریقہ اختیار کیا ہے جسے وشنگ کہا جاتا ہے۔ اس کے تحت جعل ساز فون کرکے معلومات لیتے ہیں اور خود کو بینک اہلکار ظاہر کرتے ہیں۔‘
ماہرین کے مطابق جعل ساز فون کال پر لوگوں سے معلومات حاصل کرنے کے لیے ان کے اندر خوف پیدا کرتے ہیں۔
ریاض میں ای لرننگ کنسلٹنٹ ظفر حسن نے اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے کسی نے فون کال کی اور خود کو بینک کا ملازم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا اے ٹی ایم کارڈ بلاک کیا جا رہا ہے۔ اسے روکنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنا اقامہ نمبر دیں اور اے ٹی ایم کا 16 ہندسوں والا نمبر بھی دیں۔ مجھے شک ہوا اور میں نے کہا کہ میں خود بینک جا کر یہ معلومات فراہم کروں گا۔‘
سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے ملک اور غیرملکی بینک اکاؤنٹ ہولڈرز کو خبردار کیا ہے کہ وہ جعل سازوں سے بچ کر رہیں اور متعلقہ اداروں کو اطلاع کریں۔

شیئر: