Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی مقامی کمپنی کا ریاض میں پہلا ’ڈرائیو اِن سینما‘

سماجی دوری کو مدنظر رکھتے ہوئے 150 گاڑیوں کے کھڑے ہونے کا انتظام کیا گیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ریاض میں سعودی عرب کے مقامی سینما گھروں کے ایک گروپ ایم یو وی آئی نے ایک ڈرائیو اِن تھیٹر کھولا ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ 2018 میں سینما گھروں پر ملک گیر پابندی ختم ہونے کے بعد یہ سعودی عرب کا پہلا ڈرائیو ان سینما ہے۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ سماجی دوری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سینما میں 150 گاڑیوں کی گنجائش موجود ہے۔ کورونا وائرس کے خطرات سے نمٹنے کے لیے نہ صرف تمام آنے والے شائقین کا ٹمپریچر چیک کیا جائے گا بلکہ فیس ماسک لگانا بھی ضروری ہوگا۔
عرب نیوز کے مطابق ایم یو وی آئی سینماز اپنے ملازمین اور شائقین دونوں کے لیے محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کی خاطر تمام احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کر رہا ہے۔
ایم یو وی آئی کے مارکیٹنگ ڈائریکڑ محمد مرزا نے عرب نیوز کو بتایاکہ ’یہ پاپ اپ سینما کب تک کھلے رہیں گے اس حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا‘۔
محمد مرزا نے مزید کہا کہ ’عوام کی جانب سے ابتدائی ردعمل سے پتہ چلتا ہے کہ ڈرائیو ان سینما کا آئیڈیا مملکت میں ایسے ہی مشہور ہوگا جیسے مشرق وسطیٰ، دبئی اور بیروت کے دیگر حصوں میں ہو رہا ہے۔ کیونکہ یہ شائقین کو کورونا وائرس سے خود کو بچاتے ہوئے بڑی سکرین پر فلمیں دیکھنے کا بہترین ذریعہ ہے۔
ریاض کی رہائشی عروہ النومر نے کہا کہ ’یہ بہت عمدہ لگتا ہے یہ بالکل ویسا ہے جیسے ٹی وی اور فلموں میں دکھایا جاتا تھا، کورونا وائرس جیسی وبائی مرض کے دوران یہ فلمیں دیکھنے کا محفوظ طریقہ ہے۔‘
اس حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’کورونا وائرس کے باعث میں حد سے زیادہ محتاط ہوں اس لیے میں سینما جانے کے حوالے سے پریشان تھی لیکن گاڑی چھوڑے بغیر اگر فلم دیکھنے کو مل جائے تو اس سے زیادہ سکون والی بات اور کیا ہو سکتی ہے‘۔
محمد مرزا نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ایم یو وی آئی اس سال سعودی عرب میں 15 نئے سینما گھر کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے جس میں 150 سے زیادہ سکیرینز شامل کی جائیں گی، ہم اپنےعوام اور شائقین کو ایسے بہت سے خوشی کے لمحات پیدا کرنے کے لیے طرح طرح کے تجربات کرتے رہیں گے۔‘

شیئر: