Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جب مریضہ کی منتقلی کے لیے ہنگامی رن وے بنایا گیا

 پہلی بار فضائی ایمبولینس کے ذریعے مریضہ کو لانے کی اجازت دی گئی۔(فوٹو مزمز)
سعودی عرب میں پہلی مرتبہ فضائی ایمبولینس کے لیے تبوک ریجن کی کمشنری حقل میں ہنگامی رن وے بنایا گیا تھا۔
 شاہ فیصل نے پہلی بار سعودی عرب میں فضائی ایمبولینس کے ذریعے مریضہ کو لانے کی اجازت دی تھی۔
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی مورخ عبداللہ العمرانی نے بتایا کہ گزشتہ صدی کے چھٹے عشرے میں ایک مریضہ کو جو تپ دق میں مبتلا تھی حقل لایا گیا تھا۔
اس وقت حقل پولی کلینک کے ڈاکٹر محمد جلال الدین احمد نے کہا تھا کہ خاتون کی حالت نازک ہے اور اسے گاڑی کے بجائے ایمبولینس سے منتقل کیا جائے۔
اس زمانے میں سینے کے امراض کا  قریبی ترین سپیشلسٹ ہسپتال طائف میں تھا۔ 
ڈاکٹر محمد جلال کو جدہ سے پیغام دیا گیا کہ بیمار خاتون کو ہوائی جہاز سے منتقل کرنے کا اسے اختیار نہیں۔ اس کا فیصلہ علاقے کے گورنر ہی کرسکتے ہیں جو اس وقت شاہ فیصل بن عبدالعزیز تھے۔ 
شاہ فیصل نے خاتون کی بیماری کی اطلاع ملتے ہی اسے فضائی ایمبولینس کے ذریعے حقل سے طائف منتقل کرنے کا حکم جاری کردیا۔
فضائی ایمبولینس کا سہارا اس لیے لیا گیا کیونکہ اس وقت تک حقل میں طیاروں کے اترنے کے لیے رن وے نہیں تھا۔
نازک صورتحال کے پیش نظر فوجیوں اور حقل کے باشندوں نے مل کر فضائی ایمبولینس کے لیے ہنگامی بنیادوں پر رن وے کا انتظام  کیا اور اس طرح بیمار خاتون کو سینے کےامراض کے طائف ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ 

شیئر: