Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ایس ایل 6 گزشتہ ایڈیشنز سے کیسے مختلف ہوگا؟

پاکستان سپر لیگ کا چھٹا ایڈیشن اپنی تمام تر رنگینیوں اور دلچسپیوں کے ساتھ 20 فروری سے کراچی میں شروع ہو رہا ہے۔ 
پاکستان کرکٹ بورڈ، منتظمین اور شائقین توقع کر رہے ہیں کہ اس سال بھی پی ایس ایل گزشتہ پانچ سیزنز کی طرح ایک کامیاب ایونٹ رہے گا۔ 
پی ایس ایل 2021 کے انعقاد کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور یہ 22 مارچ تک نیشنل سٹیڈیم کراچی اور  قذافی سٹیڈیم لاہور میں بیک وقت جاری رہے گا۔ 

 

اس سال پی ایس ایل کی چھ ٹیمیں کُل 34 میچز کھیلیں گی۔ جن میں پاکستان کے علاوہ 5 ممالک کے کھلاڑی ایکشن میں نظر آئیں گے۔ 
ہر سال کی طرح رواں برس بھی ایونٹ کا آفیشل ترانہ ریلیز ہوتے ہی پاکستان سپر لیگ سوشل میڈیا سے لے کر چائے کے ڈھابوں اور ڈرائنگ رومز میں ہونے والی محفلوں کا موضوع بحث بن چکی ہے۔ 
پی ایس ایل 6 کو کتنے تماشائی سٹیڈیم میں  دیکھیں گے؟ 
پی ایس ایل کے پانچویں سیزن کے تمام میچز پاکستان میں کھیلے گئے تھے۔ گزشتہ سیزن میں میچز کی میزبانی کراچی، لاہور، راولپنڈی اور ملتان کو دی گئی تھی اور ایونٹ کےکامیاب انعقاد کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل 6 کے میچز پشاور اور کوئٹہ میں کرانےکی دلچسپی ظاہر کی تھی۔
 تاہم اسی ایونٹ کے دوران کورونا وائرس کے باعث اس کا پلے آف مرحلہ ملتوی کرنا پڑا تھا۔ 
کورونا وبا کے پیش نظر رواں سال ایونٹ کو مزید شہروں میں لے جانے کے بجائے پی سی بی دوبارہ اس کو کراچی اور لاہور تک محدود کرنے پر مجبور ہو گیا ہے۔ 

کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں کُل ساڑھے 7 ہزار  ٹکٹس فروخت کیے جائیں گے (فوٹو: اے ایف پی)

اگرچہ کورونا کی وبا کے باعث اس ایڈیشن کا رنگ اس سال بھی تھوڑا ہلکا ہو گا لیکن پی سی بی نے اس کو بہتر بنانے کے لیے حکومت سے 20 فیصد تماشائیوں کے سٹیڈیم میں داخلے کی اجازت لے لی ہے۔ 
اس کے تحت کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں کُل ساڑھے 7 ہزار جب کہ قدافی سٹیڈیم لاہور کے کل ساڑھے پانچ ہزار ٹکٹس فروخت کیے جائیں گے۔ 
پی ایس ایل کے تمام میچز انڈیا میں بھی نشر کیے جائیں گے 
پاکستان کرکٹ بورڈ نے انڈین نشریاتی ادارے سے پاکستان سپر لیگ سمیت پاکستان میں کھیلے جانے والی تمام انٹرنیشنل ایونٹ براہ راست دکھانے کے لیے معاہدہ کیا ہے۔ جس کے بعد پی اسی ایل کا چھٹا ایڈیشن انڈیا میں بھی براہ راست نشر کیا جائے گا۔ 
پاکستان سپر لیگ دنیا کی بڑی لیگز میں سے ایک ہے اور انڈیا میں براہ راست نشریات کے بعد رواں برس پی ایس ایل کے ناظرین میں یقینی طور پر اضافہ دیکھنے کو ملے گا۔ 
جدید ٹیکنالوجی کا استعمال 
ڈرون اور سپائیڈر کیمرے کے بعد پاکستان سپر لیگ کی کوریج کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بیگی کیمرے کو بھی باونڈری لائن پر نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

فور کے ٹیکنالوجی متعارف ہونے کے بعد شائیقین کرکٹ کو بہترین کوریج فراہم کرنے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے بیگی کیمرے کو بھی باونڈری لائن پر نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 اس کے ذریعے باونڈری لائن سے پچ پر ہونے والے ایکشن کو براہ راست دکھایا جاتا ہے۔ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے آپریٹ کیے جانے والے اس کیمرے کو کرکٹ کی دنیا کا اب تک کا جدید ترین کیمرا تصور کیا جاتا ہے۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کی سیریز کے دوران پی سی بی نے اسے تجرباتی بنیادوں پر استعمال کیا تھا۔ بگی کیمرے کا استعمال سب سے پہلے آسٹریلیا نے بگ بیش لیگ سے کیا تھا۔ 
چھکوں کی مشین کرس گیل کی واپسی 
دھواں دار بلے بازی کے لیے دنیا کے مقبول ترین بلے بازوں میں سے ایک ویسٹ انڈیز کے ’چھکوں کی مشین‘ کرس گیل پی ایس ایل کے چھٹے ایڈیشن میں ایونٹ کا کم بیک کرنے جا رہے ہیں۔

کریس گیل پاکستان سپر لیگ کے علاوہ تمام بڑی لیگز میں سنچری سکور کر چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

اس سے قبل کرس گیل لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کی جانب سے پہلے اور دوسرے ایڈیشن میں پی ایس ایل میں جلوہ گر ہو چکے ہیں لیکن اس بار بائیں ہاتھ کے جارحانہ کھلاڑی کوئٹہ گلیڈئیٹرز کی نمائندگی کریں گے۔ 
کرس گیل پاکستان سپر لیگ کے علاوہ تمام بڑی لیگز میں سنچری سکور کر چکے ہیں لیکن پی ایس ایل میں ان کے لیے کامیاب تجربہ نہیں رہا۔
ویسٹ انڈیز کے گیل نے لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کی جانب سے مجموعی طور پر 14 میچز کھیل چکے ہیں جس میں انہوں نے محض 263 رنز سکور کیے ہیں۔
دیکھنا ہوگا کہ رواں برس گیل شائقین کرکٹ کو اپنی دھواں دار بلے بازی سے کتنا محظوظ کر پاتے ہیں۔ 

شیئر: