نظام میں تبدیلیوں سے ’ساما‘ زیادہ خود مختار ہوگا: الجدعان
نظام میں تبدیلیوں سے ’ساما‘ زیادہ خود مختار ہوگا: الجدعان
جمعرات 11 فروری 2021 5:24
نئے ضوابط بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ ہوں گے- (فوٹو: ساما ویب سائٹ)
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ سینٹرل بینک کے نظام میں تبدیلی سے مالیاتی امور اور اثاثوں سے استفادے کا نیا طریقہ کار لاگو ہوگا۔ اس سے سینٹرل بینک زیادہ خود مختار ہو جائے گا۔
اخبار 24 کے مطابق الجدعان نے کہا کہ سینٹرل بینک کے نظام میں تبدیلیوں سے اس کی بنیادی ذمہ داریاں متاثر نہیں ہوں گی۔ ریال سے ڈالر کا رشتہ برقرار رکھنے کے لیے محفوط اثاثے جوں کے توں رہیں گے۔ مالیاتی استحکام میں کوئی فرق نہیں آئے گا البتہ مالیاتی شعبہ زیادہ مضبوط اور منظم ہوگا۔
الجدعان نے برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ فاضل اثاثوں کی تقسیم کے طریقہ کار سے متعلق کئی واضح تصورات ہمارے سامنے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر قرضوں کو ری شیڈول بھی کیا جاسکے گا۔ اگر قرضے مقررہ حد سے عبور کر گئے تو ایسی صورت میں انہیں کم کیا جا سکے گا۔ علاوہ ازیں پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اور نیشنل ڈیولپمنٹ فنڈ کے درمیان قرضے تقسیم کردیے جائیں گے۔
الجدعان نے کہا کہ ساما کے نظام میں جو تبدیلیاں لائی جارہی ہیں ان کا مقصد مالیاتی امور کی نئی قانون سازی ہے۔ نئے ضوابط بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ ہوں گے اور ساما ماضی کے مقابلے میں مستقبل میں زیادہ خودمختار ہوجائے گا۔ ساما کے بعض فرائض وزارت خزانہ انجام دے رہی تھی۔ اس سلسلے میں بینک لائسنسوں کا اجرا قابل ذکر ہے-
وزیرخزانہ نے کہا کہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے پاس فنڈ ضرورت کے مطابق موجود ہیں۔ مزید فنڈنگ نجکاری کے ذریعے اور سعودی آرامکو کے مزید حصص کے ذریعے حاصل ہو سکتی ہے۔
الجدعان نے بتایا کہ سعودی عرب اپنے یہاں آمدنی اور اثاثوں کے انتظامات کے لیے زیادہ بہتر نظام لا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اثاثوں کو منظم کرنے کا پروگرام تیار کر رہا ہے۔
الجدعان نے مزید کہا کہ اب ہم ماضی کے مقابلے میں زیادہ منافع بخش طریقہ کار پر عمل پیرا ہیں مثلا ہم 70 ارب ڈالر بینک اکاؤنٹ میں محفوظ کرتے تھے جس سے برائے نام فائدہ ہوتا تھا۔ ہمیں ضروری فوری کیش اور طویل المیعاد کیش کی ضرورت میں توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں