Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ری سائیکلنگ کو فروغ دینے کےلیے مہم

سعودی عرب میں ہر سال 15 ملین ٹن سے زیادہ ٹھوس فضلہ نکلتا ہے( فوٹو عرب نیوز)
پیکیجنگ جائنٹ ٹیٹرا پیک ری سائیکلنگ کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے ایک نیا قدم اٹھا تے ہوئے سعودی عرب کی کمیونٹی کے لیے ری سائیکل ایبل میٹریل کو بہتر استعمال کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت نے حالیہ برسوں میں صنعتی کاری، آبادی میں اضافے اور تیزی سے اربن ناائزیشن کا مشاہدہ کیا ہے ان سبھی کی وجہ سے آلودگی اور فضلہ کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔
سسٹین ابلیٹی ایڈوکیسی گروپ ایکومینا نے اندازہ لگایا ہے کہ سعودی عرب ہر سال 15 ملین ٹن سے زیادہ ٹھوس فضلہ پیدا کرتا ہے جبکہ فی کس فضلہ کی پیداوار ہر دن تقریبا 1.5 سے 1.8 کلوگرام رہنے کا امکان ہے۔
اس مقصد کے لیے جدہ میں شروع کیا گیا ایک نیا اقدام استعمال شدہ کارٹن پیکج کو جمع کرنا اور ان کی ری سائیکلنگ کرنا چاہتا ہے جس میں ری سائیکلنگ کے بارے میں شعور اجاگر ہوتا ہے اور سعودیوں کو پائیدار کھپت کے طریقوں پر کاربند رہنے کی ترغیب دیتا ہے۔
یہ اقدام دسمبر میں دنیا کی معروف فوڈ پروسیسنگ اور پیکیجنگ سلوشنز کمپنی  ٹیٹرا پاک نے جدہ میں محمدیہ کے ضلعی ماڈل سینٹر کے اشتراک اور ماحولیاتی استحکام کے حل فراہم کرنے والے مقامی فراہم کنندہ نقہ کے ساتھ  دسمبر میں شروع کیا تھا۔ اس اقدام کو الربیع سعودی فوڈز کمپنی اور سعودی ڈیری اینڈ فوڈ کمپنی (سدافکو) کی بھی حمایت حاصل ہے۔
ٹیٹرا پاک سسٹین ابلیٹی منیجر برائے سعودی عرب حسام ناصر نے عرب نیوز کو بتایا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اس طرح کے اقدام کے لیے خاص طور پر ماحولیات پر بڑھتی ہوئی توجہ کو دیکھتے ہوئے مملکت تک اپنا راستہ تیار کریں۔

ٹیٹرا پاک نے ری سائیکلنگ کے فوائد  سے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لیے تعاون کیا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے کہا ’عام طور پر حالیہ برسوں میں بہت کچھ بدلا ہے۔ وژن 2030 کے ساتھ چیزیں سسٹین ابلیٹی کے محاذ پر خاص شکل میں ڈھلنا شروع ہو گئی ہیں۔ آگاہی بڑھانے اور شعور کے حصول کے لیے بہت سارے کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘
حسام ناصر نے کہا ’اس محاذ پر متعدد اداروں کے درمیان باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومتیں،غیر سرکاری تنظیمیں،نجی شعبے کے کاروبار اور یقینا صارفین۔‘
اس مہم کا مقصد ریاست میں افراد اور کاروبار دونوں کے لیے ری سائیکلنگ کو ایک مناسب اور موثر اختیار بنانا ہے۔ محمدیہ سینٹر جہاں اس پائلٹ نے کام کرنا شروع کیا ہے وہ محلوں میں اس اقدام، اس کے فوائد اور اہمیت کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لیے ذمہ دار ہے۔
حسام ناصر نے کہا ’پائلٹ پروگرام  اگلے تین ماہ تک چلنے والا ہے لیکن ہمارے مستقبل کے منصوبوں کے لیے، ہم امید کرتے ہیں کہ یہ اقدامات ایک سال تک چلائیں گے اور نہ صرف جدہ میں بلکہ مملکت بھر میں دوسرے اضلاع میں بھی اس کی توسیع ہو گی۔‘

استعمال شدہ مشروبات کے کارٹنز اکٹھے اور ری سائیکل کیے گئے ہیں۔( فوٹو ٹوئٹر)

رہائشیوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ ری سائیکل ایبل کھانے پینے کے کارٹنز جمع کرکے اور ان کو مخصوص ری سائیکلنگ بنز میں رکھ کر اور ٹیٹرا پیک اور نقہ کی میزبانی میں آگاہی اجلاسوں میں شرکت کریں۔
ٹیٹرا پیک استعمال شدہ کارٹن پیکجز کو اکٹھا کرے گا اور انہیں ریاض میں ری سائیکل کرنے کے لیے بھیجے گا جبکہ البیبی اور سدافکو اپنی مصنوعات کی ایک بڑی تعداد میں حصہ ڈالیں گے۔
ناصرحسام نے عرب نیوز کو یہ بھی بتایا کہ ری سائیکلنگ بِنز نہ صرف ان دونوں کمپنیوں کی مصنوعات بلکہ حریفوں کی مصنوعات بھی کو قبول کریں گی۔
نجی شعبے کے محاذ پر ناصر حسام نے عرب نیوز کو بتایا کہ ٹیٹرا پیک نے ری سائیکلنگ کے فوائد کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے میٹریل فراہم کرنے والوں کے ساتھ بھی تعاون کیا ہے۔
انہوں نے کہا ’دودھ اور جوس کے خانوں میں کاغذ، پلاسٹک اور ایلومینیم شامل ہیں لہذا ہم نے ری سائیکلرز سے رابطہ کیا اور ایک مقامی کاغذ فراہم کرنے والے اوبیکان پیپر انڈسٹریز کے ساتھ شراکت کے معاہدوں پر دستخط کیے۔
ناصر کا کہنا ہے کہ 2018 کے بعد سے ٹیٹرا پیک کے شراکت داروں نے چھ ہزار ٹن سے زیادہ استعمال شدہ مشروبات کے کارٹنز اکٹھے اور ری سائیکل کیے ہیں۔

شیئر: