Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روسی ’کلاشنکوف‘انڈیا میں چھ لاکھ رائفلز تیار کرے گی

دمتری تارا سوف کا کہنا ہے ہم انڈیا کے ساتھ اپنے مشترکہ وینچر کے تحت رواں سال اے کے-203 رائفلز کی پیداوار کے لیے پر امید ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
روس کی اسلحہ بنانے والی کپمنی ’کلاشنکوف‘ رواں سال اے کے-203 رائفل انڈیا میں بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
اس حوالے سے کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو دمتری تارا سوف نے برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز کو انٹرویو میں تفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔
اے کے 47 کے خالق کے نام پر بنی کلاشکوف کمپنی پر 2014 میں روس کے کریمیا کو اپنے ساتھ شامل کرنے کے بعد امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے پابندیاں عائد ہیں جس کی وجہ سے وہ نئے کاروبار اور مارکیٹس کی تلاش میں ہے۔
دمتری تارا سوف کا کہنا ہے کہ ’ان کا ہدف 2025 تک سالانہ ریونیو میں 60 فیصد اضافہ کرنا ہے۔‘
’کلاشنکوف‘ انڈیا میں اپنی پیداوار بڑھانا چاہتی ہے۔ اس کا اگلے دس سالوں میں انڈین وزارت دفاع کے ساتھ مل کر چھ لاکھ 70 ہزار اے کے-203 رائفلز بنانے کا ارادہ ہے۔
دمتری تارا سوف کا انڈیا کے ساتھ مشترکہ منصوبے پر کہنا ہے کہ ’ہم انڈیا کے ساتھ اپنے مشترکہ وینچر کے تحت رواں سال اے کے-203 رائفلز کی پیداوار کے لیے پر امید ہیں۔‘
’کلاشنکوف‘ نے گذشتہ برس آرمینیا میں بھی اے کے-130 رائفل کی لائسنس پروڈکشن شروع کی ہے۔
جبکہ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ وہ لاطینی امریکہ کے ممالک کے ساتھ بھی تعاون کو بڑھانا چاہتے ہیں، جہاں ان کے پہلے ہی وینزویلا کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں۔

الٹیما‘ میں کمپیوٹر نصب ہے اور یہ وائی فائی اور بلیو ٹوتھ کے ساتھ کنیکٹ ہو جاتی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ کلاشنکوف دنیا کے 27 ممالک کو اسلحہ بیچتی ہے اور روس کی ہلکے ہتھیاروں کی 95 فیصد طلب کو پورا کرتی ہے۔
تاہم 2014 سے عائد امریکی پابندیوں کی وجہ سے وہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ کاروبار نہیں کر سکتی۔

ہائی ٹیک شارٹ گن

دمتری تارا سوف کے مطابق اس کے علاوہ ان کا مقصد وسیع پیمانے پر ہائی ٹیک شارٹ گن کی جانب بھی لوگوں کی توجہ مرکوز کروانا ہے۔
کلاشنکوف کی اس ہائی ٹیک شارٹ گن کا نام ’الٹیما‘ ہے۔ اس میں کمپیوٹر نصب ہے اور یہ وائی فائی اور بلیو ٹوتھ کے ساتھ کنیکٹ ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اسے سمارٹ فون کے ذریعے کنٹرول بھی کیا جا سکتا ہے۔

شیئر: